13

وفاق میں حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف اور متحدہ کا اتحاد کمزور پڑنے لگا

وفاق میں حکومت سازی کیلئے ہاتھ ملانے والی متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف اپنے رہنماؤں کو مخالفانہ بیان بازی سے نہ روک سکیں۔

پہلے فردوس شمیم نقوی نے متحدہ سے تعلقات کو ‘نظر یہ ضرورت’ قرار دیا اور اب متحدہ نے فردوس نقوی کو بطور اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کی مخالفت کردی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف میں حال ہی میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، لیکن رہنماؤں کے درمیان مفاہمت کی یہ یادداشت ابھی سے کمزور پڑنے لگی ہے۔

ایم کیوایم اور تحریک انصاف میں حکومت سازی کا معاہدہ طے پاگیا

سندھ میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری کا معاملہ آیا تو سندھ اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے تحریک انصاف کے متوقع انتخاب کے خلاف ٹویٹ داغ دیا۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں خواجہ اظہار نے لکھا کہ فردوس نقوی کا نام بطوراپوزیشن لیڈرآیا تو تحفظات ہوں گے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد مشروط ہے، یہ شرائط افراد اور جماعت سے بھی بالاتر ہیں۔

’تلواریں میان میں رکھیں‘، عمران خان کی فردوس شمیم کو تنبیہ

خواجہ اظہار نے کہا کہ شرائط میں کراچی اور شہری سندھ کی ترقی اور بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کی منتقلی کی مشترکہ کوشش شامل ہے۔

اس سے پہلے تحریک انصاف کے فردوس شمیم نقوی نے ایم کیو ایم سے اتحاد کو مجبوری قراردیا تھا لیکن پھر کپتان کے اشارے پر اختلاف کی تلوار واپس میان میں چھپالی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں