10

عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمان کے صدارتی انتخاب کیلئے کاغذات جمع

اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکام رہا، تحریک انصاف کے عارف علوی، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن اور حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کے امیدوار مولانا فضل الرحمان نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ امیدوار بنانے کی مخالفت کی جب کہ دیگر جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن اتحاد کا مشترکہ صدارتی امیدوار نامزد کیا۔

مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار اعتزاز احسن نے اپنےکاغذات نامزدگی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیے، اعتزاز احسن کی جانب سے خورشید شاہ تجویز کنندہ اور شیری رحمان تائید کنندہ ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ آمد کے موقع پر اعتزاز احسن کے ہمراہ قمر زمان کائرہ، سید نوید قمر، شیری رحمان اور خورشید شاہ سمیت دیگر بھی تھے۔

صدر کے عہدے کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے نامزد ڈاکٹر عارف علوی کے کاغذات نامزدگی سندھ ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے۔

ن لیگ نے صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کے سامنے یوسف رضا گیلانی کا نام رکھ دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ میں عارف علوی نے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کے لیے 4 فارمز جمع کرائے، شبلی فراز، صداقت عباسی، فرخ حبیب اور انوار الحق کاکڑ تائید کنندگان میں شامل ہیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری، ملکہ علی بخاری اور عامر ڈوگر کے فارم بھی جمع کرائے گئے۔

دوسری جانب صدر کے عہدے کے لیے پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان اور دیگر نے سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عارف علوی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

واضح رہے کہ صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے اور 4 ستمبر کو نئے صدر کے لیے پارلیمنٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی۔

صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو صدارتی انتخاب میں فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دیگر جماعتوں سے مشاورت سے پہلے صدارتی انتخاب کے لیے میرے نام کا اعلان نہیں کیا، پیپلز پارٹی کے جس اجلاس میں میرے نام پر اتفاق ہوا اس میں، میں شامل نہیں تھا۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پرویز رشید کی جانب سے ان کے نام پر اعتراض سامنے آیا تاہم (ن) لیگ کی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ پرویز رشید کی ذاتی رائے ہے پارٹی پالیسی نہیں، پرویز رشید کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن محسوس ہوا کہ ان کا مطالبہ کچھ جاگیردارنہ تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں