7

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ایک بار پھر مؤخر کردیا

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔

ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ای سی سی نے 10 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی کی برآمد کی اجازت دیتے ہوئے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو ماہ اگست 2018ء کے تنخواہوں کی ادائیگی کی بھی منظوری دی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تمباکو کے نظرثانی شدہ سیس ریٹس کی تجویز بھی منظور کرلی۔ علاوہ ازیں ای سی سی نے کراچی الیکٹرک سے متعلق مختلف مسائل کے حل کیلئے خزانہ، پاور ڈویژن، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، وزارت پیٹرولیم اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حکام پر مشتمل خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔

اجلاس میں توانائی اور فنانس ڈویژنز کی درخواست پر توانائی کے شعبہ کیلئے حقیقت پسندانہ ٹیرف کے حوالہ سے تجاویز کا جائزہ مؤخر کر دیا گیا۔

وزارت نجکاری کی جانب سے ایک تجویز کا جائزہ لیتے ہوئے ای سی سی نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کیلئے ماہ اگست کی تنخواہ کیلئے 37 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

ای سی سی کو وزارت پٹرولیم کی جانب سے ایل این جی ٹرمینلز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو ہدایت کی کہ ان ٹرمینلز کے حوالے سے معاہدوں کے قانونی پہلوﺅں کا جائزہ لیا جائے کہ آیا حکومت ان معاہدوں کی شرائط کے مطابق نظرثانی کر سکتی ہے یا نہیں۔

ای سی سی نے سیمنٹ کی قیمتوں میں اچانک اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے صنعت و پیداوار کے مشیر کو ہدایت کی کہ سیمنٹ کی صنعت سے وابستہ صنعتکاروں سے ملاقات کرکے سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات معلوم کرکے آگاہ کیا جائے کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ کیوں ہوا اور اس کے ازالہ کیلئے ممکنہ تجاویز بھی دی جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں