10

پیاس محسوس کیے بغیر جسم میں پانی کم ہونے کی علامات

کراچی: پانی کے بغیر زندگی ناممکن ہے، پانی انسان کے زندہ رہنے کے لیے انتہائی ضروری ہے اورانسانی جسم میں پانی کی کمی بہت سی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے۔

جب جسم میں پانی کی کمی ہونے لگتی ہے تو پیاس کا احساس ہوتا ہے لیکن ضروری نہیں ہے کہ اگر پیاس نہ لگے تو جسم کو پانی کی ضرورت نہیں ہے بلکہ پیاس کے بغیر جسم میں پانی کی کمی ہونا زیادہ خطرناک ہے۔ یہاں جسم میں پانی کی کمی کی چند علامات بیان کی جارہی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ جسم کو پانی کی ضرورت ہے، اس عمل کو ’ڈی ہائیڈریشن‘ یا جسم میں ’آبی کمی‘ کہا جاسکتا ہے۔

سانس میں بدبو

ہمارے منہ میں موجود لعاب کھانے کو ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم اگر منہ میں لعاب نہ آئے یا منہ خشک ہوجائے تو اس کا مطلب ہے کہ منہ میں بیکٹیریا پرورش پارہے ہیں جس کی وجہ سے منہ سے بدبو آتی ہے اور بدبو آنے کا مطلب ہوتا ہے جسم میں پانی کی کمی ہوگئی ہے۔

اس صورتحال میں بعض اوقات انسان کو پیاس محسوس نہیں ہوتی لہٰذا منہ میں نمی برقرار رکھنے اور جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے تھوڑے تھوڑے وقفے سے پانی پیتے رہیں۔

حواس اور مزاج میں خرابی

جولوگ کم پانی پیتے ہیں وہ نارمل لوگوں کے مقابلے میں تھوڑے خبطی یعنی دماغی طور پر غیر صحت مند ہوتے ہیں اور کسی بھی چیز پر زیادہ ارتکاز نہیں کرپاتے۔

پانی کی کمی کے حوالے سے ایک تحقیق کی گئی جس میں 25 خواتین کو رضا کارانہ طور پر حصہ لینے کے لیے کہا گیا۔ ان تمام خواتین کو ایک دن بہت زیادہ پانی پلایا گیا اور اس کے بعد دو دن تک بالکل نہیں پلایا گیا جس کے بعدان خواتین کی ذہنی حالت نارمل انسانوں کے مقابلے میں خراب ہوگئی تھی اس کے علاوہ انہیں سردرد کی شکایت بھی پیدا ہوگئی تھی۔

بلڈ پریشرمیں کمی

جب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے تو انسان کا بلڈ پریشر کم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے دل کو خون جسم تک پہنچانے میں زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے چکر آتے ہیں اوراچانک کھڑے ہونے پر سر میں درد کا احساس ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پانی کا استعمال بڑھا دیں اور پیاس محسوس کیے بغیر پانی پیتے رہیں۔

بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا

سخت ورزش کے بعد انسان بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرتا ہے کیونکہ ورزش کرنے کے بعد نہ صرف جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے بلکہ جسم میں موجود گلائیکوجن کی مقدار بھی کم ہوجاتی ہے۔

گلائیکوجن دراصل گلوکوز کی ایک قسم ہے جو انسانی جسم میں جمع رہتی ہے اور ضرورت پڑنے پر جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔ لہٰذا جسم میں پانی کی کمی کا اثر گلائیکوجن پر بھی پڑتا ہے اور اس کی مقدار آہستہ آہستہ کم ہوتی رہتی ہے اور انسان بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔

ایسی صورت میں میٹھی چیزیں کھانے کا دل کرتا ہے لہٰذا وہ افراد جو بہت زیادہ ورزش کرتے ہیں جیسے کھلاڑی وغیرہ، انہیں چاہیے کہ پھلوں اور غذاؤں کا استعمال بڑھا دیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جیسے تربوز، خربوزہ اور دہی وغیرہ یہ غذائیں جسم میں پانی کی مقدار کو کم نہیں ہونے دیتیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں