11

نیب کیسز، شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ، حمزہ اور سلمان شہباز کی طلبی

لاہور: رمضان شوگر ملز کیس میں اہم پیش رفت پر نیب نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو طلب کرلیا جب کہ صاف پانی کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم کے انکشاف پر شہباز شریف کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق رمضان شوگر ملز کیس میں حکومتی خزانے سے ادائیگیوں کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور کیس میں نامزد رمضان شوگر ملز کے ڈائریکٹرز سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کو نیب لاہور نے 30 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق رمضان شوگر ملز کے لیے مبینہ طور پر سرکاری خزانے سے چنیوٹ میں پل تعمیر کروایا گیا اور پل تعمیر کرنے پر 20 کروڑ روپے سے زائد اخراجات سرکاری فنڈز سے ادا کیے گئے جب کہ پل کی تعمیر کے لیے غیرقانونی طور پر احکامات سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے جاری کیے۔
دوسری جانب صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، کیس میں نیب نے اہم بیانات ریکارڈ کیے ہیں جس میں صاف پانی کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم کا بیان بھی شامل ہے جس کے بعد سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت 8 افراد کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا ہے۔

نیب کے مطابق ٹیکنیکل ٹیم نے بیان دیا ہے کہ ایس بی کمپنی کو مہنگے داموں ٹھیکے دینے سے متعلق ہم نے مداخلت نہیں کی، صاف پانی کی فراہمی کے لیے مہنگے داموں ٹھیکے دینے میں کئی افراد نے مداخلت کی، صاف پانی کی فراہمی کا جو ٹھیکہ دیا گیا اس پر عمل درآمد نہیں ہوا جب کہ مہنگے ٹھیکے دینے سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

واضح رہے کہ نیب کی حراست میں موجود صاف پانی کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل نے بھی اپنے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے احکامات پر مقامی کمپنیوں کے بجائے غیر ملکی کمپنیوں کو مہنگے داموں ٹھیکے دیئے گئے، جب کہ شہباز شریف کے علاوہ 4 افسران اور 2 بورڈ ممبران نے بھی صاف پانی فراہمی کے منصوبے میں مداخلت کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں