9

سری لنکن صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی، 5 جنوری کو انتخابات کرانے کا اعلان

کولمبو : سری لنکا کے صدر نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے قبل ازوقت انتخابات کا اعلان کردیا جبکہ معزول وزیراعظم نے اپنا دفتر چھوڑنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد سیاسی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔

سری لنکا کے صدرسری سینا کے دفتر سے جاری اعلامیے میں پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے 5 جنوری کو نئے انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

دو ہفتے قبل صدر نے وزیراعظم وکرم سنگھے کو معزول اور پارلیمنٹ کو معطل کرکے راجا پاکسے کو نیا وزیراعظم نامزد کردیا تھا تاہم وہ پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنےمیں ناکام رہے۔

صدر کے فیصلے سے پہلے سے جاری سیاسی بحران میں اب شدت آنے کا خدشہ ہے، وکرم سنگھے نے صدر کے اقدام کو غیر آئینی قرار دے کرعدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے وزیراعظم آفس چھوڑنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

وکرم سنگھے کے دفتر کے باہر ان کے حامیوں کی بڑی تعداد موجود ہے، ممکنہ ہنگاموں سے بچنے کیلئے فوج تعینات کردی گئی ہے۔

کرکٹ ورلڈ کپ 1996 کی فاتح سری لنکن ٹیم کے کپتان ارجنا رانا ٹنگا گرفتار

خیال رہے کہ 26 اکتوبر کو سابق صدر مہندرا راجا پاکسے کے حامیوں نے 2 سرکاری چینلز پر قبضہ کرکے نشریات بند کردیں تھیں۔ 27 اکتوبر کو وزیراعظم وکرم سنگھے نے پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ اپنی اکثریت ثابت کرسکیں لیکن 27 اکتوبر کو ہی صدر نے وزیراعظم کو معزول کرکے پارلیمان کو 16 نومبر تک معطل کردیا۔

28 اکتوبر کو صدر سری سینا کے حامیوں نے وزیر پیٹرولیم کے دفترپردھاوا بول دیا۔ وزیر پیٹرولیم ارجنا رانا ٹنگا کے باڈی گارڈز کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بعد میں رانا ٹنگا کو گرفتار کرلیا اور اسی روز صدر نے 12 رکنی کابینہ تشکیل دی جس میں معیشت کی ذمے داری راجا پاکسے کو دے دی گئی۔

یکم نومبر کو صدر نے پارلیمنٹ کو بحال کردیا اور 4 نومبر کو پارلیمنٹ کا اجلاس 14 نومبر کو بلانے کااعلان کیا۔

دوسری جانب بھارت، امریکا، برطانیہ اور دیگر ممالک نے صدر کی جانب سے پارلیمنٹ کو تحلیل کیے جانے کی مذمت کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں