6

پاکستان مذہبی آزادیوں کی پامالی سے متعلق خصوصی تشویش والی فہرست میں شامل

امریکا نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی سے متعلق خصوصی تشویش والی فہرست میں شامل کرلیا۔

امریکا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اقلیتوں سے روا سلوک پر پاکستان پر دباؤ بڑھانےکے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ بین الاقوامی ایکٹ برائے مذہبی آزادی 1998 کے تحت پاکستان سمیت ایران، سعودی عرب، چین، تاجکستان، ترکمانستان، سوڈان، برما، اریٹریا اور شمالی کوریا کے نام بھی مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر خصوصی تشویش والی فہرست میں شامل ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق تمام ممالک کو بین الاقوامی مذہبی آزادی کے قانون کے تحت فہرست میں رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب روس اور ازبکستان خصوصی نگرانی فہرست میں شامل ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے طالبان، القاعدہ، النصرہ، الشباب، بوکوحرام، حوثی، داعش اور داعش خراسان پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ عالمی مذہبی آزادی کا تحفظ ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ امن و استحکام اور خوشحالی کے لیے مذہبی آزادی کا تحفظ بے حد ضروری ہے اور امریکا دیگر حکومتوں، سول سوسائٹی اور مذہبی رہنماؤں کے ساتھ مل کر مذہبی آزادی کے لیےکام کرنے پر کاربند ہے۔

واضح رہے کہ امریکا مذہبی آزادی سے متعلق ہرسال فہرست جاری کرتا ہے اور پاکستان اس فہرست میں برقرار رہا تو اس پر ممکنہ طور پر جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔

فہرست میں بھارت کو شامل کیا جانا چاہیے تھا، اسد عمر

وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ امریکا کو اس فہرست میں بھارت کو شامل کیا جانا چاہیے تھا جہاں مذہبی انتشار میں روز اضافہ ہورہا ہے۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ انہیں امریکا کے اس فیصلے اور اس کے نتیجے میں ملکی معیشت پر اثرات سے متعلق علم نہیں۔

واضح رہے کہ مذہبی آزادی اور اقلیتیوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے کے باوجود بھارت اور اسرائیل امریکا کی ان خصوصی فہرستوں میں شامل نہیں ہیں۔

امریکا نے نہ صرف بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک، وحشیانہ مظالم اور مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم نظر انداز کر دیے بلکہ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت بھی پس پشت ڈال دی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں