13

نصیر الدین شاہ بھارت میں مذہبی منافرت اور اظہار رائے کی پابندی پر پھٹ پڑے

بالی وڈ اداکار نصیر الدین شاہ بھارت میں مذہبی منافرت کے بڑھتے رجحان اور اظہار رائے کی پابندی پر پھٹ پڑے۔

نصیرالدین شاہ نے ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی حکومت پر شدید تنقید کی اور بھارت میں ہونے والی نا انصافیوں اور تلخ حقیقتوں پر روشنی ڈالی۔

بھارتی اداکار نے کہا بھارت کے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ بھارت کے ہر ایک شہری کو سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف مل سکے، سوچنے کی، بولنے کی ،کسی مذہب کو ماننے کی اور کسی بھی طرح عبادت کرنے کی آزادی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو برابر سمجھا جائے، ہر انسان کے جان و مال کی عزت کی جائے، ہمارے ملک میں جو لوگ غریبوں کے گھروں، زمینوں اور روزگار کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں، ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ حقوق کی بات کرتے ہیں، کرپشن کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں تو یہ لوگ دراصل ہمارے اسی آئین کی رکھوالی کررہے ہوتے ہیں۔

نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ اب حق کے لیے آواز اٹھانے والے جیلوں میں بند ہیں، فنکار ہوں، شاعر ہوں یا ادیب، سب کے کاموں پر روک ٹوک لگائی جا رہی ہے اور صحافیوں کو بھی خاموش کیا جا رہا ہے۔

بھارتی اداکار نے مزید کہا کہ مذہب کے نام پر نفرتوں کی دیواریں کھڑیں کی جارہی ہیں، معصوموں کا قتل ہورہا ہے، پورے ملک میں نفرت اور ظلم کا بے خوف ناچ جاری ہے اور ان سب کے خلاف آواز اٹھانے والے دفتروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ان کے لائسنس منسوخ اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے انہیں خاموش کیا جارہا ہے تاکہ وہ سچ بولنے سے باز آجائیں۔

نصیر الدین شاہ نے شکوہ کیا کہ ہمارے آئین کی کیا یہی منزل ہے؟ کیا اسی دن کے خواب دیکھے گئے تھے جہاں اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ جہاں صرف امیر اور طاقتور کی ہی آواز سنی جائے، جہاں غریب اور کمزور کو ہمیشہ کچلا جائے، جہاں آئین تھا، اُدھر اب اندھیرا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں