6

فیس کم کرنے کے عدالتی حکم کے بعد سہولیات کم کرنے والے اسکولوں کی رپورٹ طلب

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فیس کم کرنے کے فیصلے کے بعد نجی اسکولوں کی جانب سے اپنی سہولیات کم کرنے کے معاملات سامنے آنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

عدالت نے لا اینڈ جسٹس کمیشن کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ نجی اسکولوں کی جانب سے رد عمل کے نتیجے میں سامنے آنے والے اقدامات کی رپورٹ مرتب کرکے پیش کرے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پرائیویٹ اسکولوں میں اضافی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ نجی اسکولوں نے دسمبر میں فیس کرنے سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد اسکولوں میں سہولیات میں کمی کرنا شروع کردی ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ عدالتی حکم پر ردِ عمل کے طور پر اقدامات اٹھانے والے اسکولوں کی رپورٹ مرتب کرکے عدالت میں پیش کریں۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے عدالت کو بتایا کہ بیکن ہاؤس اسکول سسٹم کے زیرِ انتظام چلنے والے اسکولوں نے اپنے بچوں کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کرنا شروع کردیا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کے اپنے بچوں کے ساتھ بھی اسکول میں برا برتاؤ کیا جارہا ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اسکولوں کی جانب سے یہ ردِ عمل فیسوں میں کٹوتی کے فیصلے کے بعد سامنے آئے ہیں، یہ پڑھے لکھے لوگوں کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم کی عزت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کو گرمیوں کی تعطیلات کی فیس لینے سے روک دیا

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 85، 85 لاکھ ڈائریکٹرز کو دیتے ہیں۔

لا اینڈ جسٹس کمیشن کے سیکریٹری عبدالرحیم نے عدالت کو چند ایسے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک اسکول نے کہا ہے کہ ہم ایک ہزار روپے فیس کم کردیں گے لیکن اسکول میں قرآن شریف کی تعلیم بند کردی جائے گی جبکہ ایک اور اسکول نے والدین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو ‘کو ایجوکیشن’ اسکول میں پڑھالیں۔

سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ اسلام آباد کے ایک اسکول نے والدین کو نوٹس جاری کیا اور انہیں کہا کہ ‘سپریم کورٹ کے منصفانہ فیصلے کے بعد اسکول انتظامیہ معیار کم کرنے پر مجبور ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے مذکورہ اسکول کے مالک کو عدالت میں طلب کیا گیا تو اسلام آباد پولیس کے حکام نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ اسکول بند کیا جاچکا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں