7

بینک آف پنجاب اسکینڈل: نیب نے 75 کروڑ روپے برآمد کرالیے

لاہور: قومی احتساب ادارے نے بینک آف پنجاب اسکینڈل میں 75 کروڑ روپے بر آمد کر لیے۔

نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم نے یہ رقم بینک آف پنجاب کے حکام کو چیک کے ذریعے پیش کردی۔

بیورو کا کہنا تھا کہ بینک آف پنجاب کے سابق صدر ہمیش خان، چیف آپریٹنگ آفیسر حارث اسٹیلز انڈسٹریز شیخ محمد افضل اور دیگر کی مبینہ مدد سے اربوں روپے کا غبن کیا گیا تھا۔

نیب کے مطابق 2008 میں بیورو نے احتساب عدالت میں معاملے پر عبوری ریفرنس دائر کیا تھا اور 2009 میں انکوائری کے دوران شیخ افضل اور حارث افضل کو نیب نے ملیشیا سے گرفتار کیا تھا۔

اسی طرح ملزمان کی مختلف ملکی و غیر ملکی جائیداروں کو بھی نیب کی جانب سے ضبط کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ان کا کہنا تھا کہ 2012 میں مکمل انکوائری کرنے کے بعد ملزمان کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’2012 میں اس کی نئے سرے سے انکوائری کا آغاز ہوا جس کی وجہ سے احتساب عدالت میں 2016 میں ایک نیا کرپشن ریفرنس دائر کیا گیا‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’نیب نے اس کیس میں ملزمان سے 7.5 ارب روپے بر آمد کرائے ہیں‘۔

شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ نیب اپنے چیئرمین کے نظریات کے تحت کام کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’لوٹی گئی ایک ایک پائی کو کرپٹ عناصر سے بازیاب کرایا جائے گا، نیب نے ’احتساب سب کا‘ کی پالیسی اپنا رکھی ہے‘‘۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں