5

آئندہ چند برس میں حج کے اخراجات میں مزید اضافے کا امکان

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ آئندہ چند برس میں حج کے اخراجات میں مزید اضافے کے ساتھ ساتھ حج آپریشن کو نجی شعبے میں مرحلہ وار منتقل کیے جانے کے امکانات ہیں۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے نجی چینل جیوز نیوز کے پروگرام ’جیو پارلیمنٹ‘ میں گفتگو کے دوران بتایا کہ سعودی حکام چاہتے ہیں کہ حکومت شہریوں کو نجی کمپنیوں کے ذریعے حج کرنے پر آمادہ کرے، وہ چاہتے ہیں کہ مستقبل میں حج آپریشن کو نجی شعبے میں مکمل طور پر منتقل کردیا جائے۔

نور الحق قادری نے یہ بیان کابینہ کی جانب سے حج کے اخراجات میں 63 فیصد اضافہ منظور کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

وزیر مملکت علی محمد خان نے سعودی حکام کو حج اخراجات میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ حج کے 70 فیصد اخراجات سعودی عرب میں ہوتے ہیں۔

حج پالیسی 2019 کے مطابق سرکاری اسکیم کے تحت حج کے اخراجات 4 لاکھ 56 ہزار 4 سو 26 روپے مقرر کیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ برس یہ اخراجات 2 لاکھ 80 ہزار روپے تھے، اب ہر شخص کو حج کرنے کے لیے اضافی ایک لاکھ 76 ہزار 4 سو 26 روپے ادا کرنے ہوں گے۔

خیال رہے کہ حج آپریشن کے لیے سرکاری کوٹہ 60 فیصد جبکہ نجی کمپنیوں کا کوٹہ 40 فیصد ہے۔

نور الحق قادری سے جب پوچھا گیا کہ حج کوٹے میں تبدیلی پر عملدرآمد میں کتنا وقت لگے گا تو انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت مرحلہ وار طریقے کے ذریعے منتقل کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ اس سلسلے میں سب سے پہلے وہ (سعودی حکومت) چاہتے ہیں کہ ہر ملک نجی کمپنیوں کے لیے کوٹہ پہلے 50 فیصد کرے، پھر 60 اور اس کے بعد 70 فیصد کرے‘۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے ایک لاکھ 84 ہزار افراد کا کوٹہ دیے جانے کے بعد تقریباً 10 ہزار سینئر شہری فریضہ حج ادا کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں