6

عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل فیصلہ محفوظ

دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہوگئی۔

میٹرووچ رپورٹ عالمی عدالت سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کلبھوشن یادیو کیس کی عوامی سماعت مکمل ہوگئی ہے، جس کے بعد عدالت اب اپنی مشاورت شروع کرے گی۔

پیس پیلیس میں 18 فروری کو شروع ہونے والی کیس کی سماعت کے دوران پاکستانی وفد کی قیادت اٹارنی جنرل فار پاکستان انور منصور نے بطور ایجنٹ کی، جبکہ بھارتی وفد کی قیادت وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری دیپک میتَل کر رہے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ عدالت کیس کا فیصلہ عوامی سطح پر سنائے گی تاہم فیصلے کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

بھارت کو برطانوی رپورٹ کے حقائق میں خامی کی نشاندہی کا چیلنج
قبل ازیں کیس کی سماعت کے آخری روز پاکستانی وکیل بیرسٹر خاور قریشی نے بھارتی وکیل کے جواب پر جواب الجواب دیئے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا کہنا ہے کہ یہ کیس صرف قونصلر رسائی کا ہے، لیکن وہ یہ جواب نہیں دے رہا کہ جاسوس کو کیسے قونصلر رسائی دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وکیل ہریش سالوے نے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے کسی نقطے کا جواب نہیں دیا اور عدالتی توجہ ہٹانے اور گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

خاور قریشی نے کہا کہ بھارت نے اپنے دلائل کو دھماکا خیز قرار دیا، اجیت دوول اگر لندن جائیں تو جیمز بانڈ کی آسامی ان کے لیے خالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کے پاسپورٹ سے متعلق سوالات کا جواب بھی نہیں دیا، بھارت کا یہ کہنا کہ 2 پاسپورٹ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا افسوسناک ہے، ہزاروں پاسپورٹس کی تحقیقات کرنے والے برطانوی ماہر کو غیر مستند کہنا افسوسناک ہے، جبکہ بھارت کا یہ کہنا کہ ویانا کنونشن کسی جاسوس کو قونصلر رسائی کی اجازت دیتا ہے غلط ہے۔

پاکستانی وکیل نے بھارت کو چیلنج کیا کہ وہ برطانوی رپورٹ کے حقائق میں کسی خامی کی نشاندہی کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں