6

اعصاب شکن مقابلے کے بعد گلیڈی ایٹرز کی قلندزر کو 3 وکٹوں سے شکست

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 12ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کپتان سرفراز احمد اور احسن علی کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی۔

شارجہ میں کھیلے جا رہے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے اپنے حق میں پلٹتے دیکھ کر پہلے باؤلرز کو آزمانے کا فیصلہ کیا اور لاہور قلندرز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

گزشتہ تمام میچوں کی طرح اس میچ میں بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز نے سرفراز احمد کو مایوس نہیں کیا اور پی ایس ایل کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور بنانے والی لاہور قلندرز کو مقرر 20 اوورز میں 143 رنز تک محدود رکھا۔

لاہور قلندرز کی بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے فخر زمان 15 کے مجموعی اسکور پر 3 رنز بنانے کے بعد محمد نواز کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

دوسرے اوپنر سہیل اختر نے اپنا ایک جانب جارحانہ کھیل جاری رکھا لیکن دوسری جانب سے ان کا ساتھ دینے کے لیے آنے والے سلمان بٹ بھی 5 رنز بنانے کے بعد 40 کے مجموعے پر غلام مدثر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز نے خطرناک دکھائی دینے والے سہیل اختر کو بھی غلام مدثر نے اپنا شکار بنایا اور 41 کے مجموعے پر وہ پویلین لوٹ گئے۔

اننگز کے چھٹے اوور میں وکٹ پر آنے والے لاہور قلندرز کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز ناقابلِ شکست رہے، تاہم پوری اننگز کے دوران وہ بجھے بھجے دکھائی دیے اور 40 گیندوں پر صرف 2 گیندوں پر 45 رنز ہی اسکور کر سکے۔

دیگر کھلاڑیوں میں ڈیوڈ ویزے 20 اور کورے اینڈرسن 19 رنز بنا کر نمایاں رہے، جبکہ ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز ہی بناسکی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے غلام مدثر 3 وکٹیں لے کر نمایاں رہے، ان کے علاوہ سہیل تنویر 2 جبکہ محمد نواز اور انور علی ایک ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا آغاز اچھا نہ تھا، اور ایک کے مجموعی اسکور پر بغیر کوئی رن بنائے شین واٹس پویلین لوٹ گئے۔

گلیڈی ایٹرز کے ریلی روسو نے اسکور کو آگے بڑھایا، لیکن یاسر شاہ نے 26 کے مجموعے پر 17 رنز بنانے والے ریلی روسو کو بولڈ کرکے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

نوجوان بلے باز احسن علی نے اپنی جارح مزاج بیٹنگ کی بدولت ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھانے کا ذمہ لیا لیکن دوسری جانب موجود عمر اکمل اپنا جادو نہ چلا سکے اور 9 رنز بنانے کے بعد حارث رؤف کی گیند پر کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

کوئٹہ کی ابتدائی 3 وکٹیں 53 پر گر چکی تھیں اور تینوں ہی تجربہ کار کھلاڑی واپس پویلین لوٹ چکے تھے۔

سرفراز احمد وکٹ پر آئے تو پہلی ہی گیند پر ای بی ڈبلیو آؤٹ قرار پائے، تاہم ریویو نے ان کی اننگز کو نئی زندگی فراہم کی اور وہ تھرڈ امپائر کے فیصلے میں ناٹ آؤٹ قرار دیے گئے۔

اس کے بعد سرفراز احمد نے اپنی اننگز کے دوران غلطی نہیں کی اور ٹیم کے اسکور کو مطلوبہ اوسط کے ساتھ آگے بڑھاتے رہے۔

محمد نواز نے اپنے کپتان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے راحت علی کی گیند پر چھکا بھی لگایا۔

لاہور قلندرز نے خراب فیلڈنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریباً 5 مرتبہ رن آؤٹ کے یقینی مواقع گنوادیے جس کا فائدہ بلاشبہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ہوا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لیے آخری اوور میں 7 رنز درکار تھے کہ پہلی ہی گیند پر انور علی ڈیوڈ ویزے کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔

سہیل تنویر کے ساتھ مل کر سرفراز احمد نے سنلز لیتے ہوئے میچ کو آخری گیند تک پہنچادیا جہاں جیت کے لیے انہیں 2 رنز درکار تھے۔

ڈیوڈ ویزے کی یہ آخری گیند ان کے لیے کرب ناک ثابت ہوئی جسے سرفراز احمد نے باؤنڈری کے باہر پھینک کر 144 رنز کا ہدف پورا کیا اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔

خیال رہے کہ یہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پی ایس ایل 2019 میں مسلسل چوتھی کامیابی ہے۔

ٹاس کے موقع پر لاہور قلندرز کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے کہا تھا کہ ہم گزشتہ میچ جیت کر بہت خوش ہیں، یہ میچ ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ہم اسے ہر حال میں جیتنا چاہتے ہیں۔

سرفراز احمد نے کہا کہ یہ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار لگ رہی ہے اور ہم قلندرز کو کم سے کم اسکور تک محدود کر کے ہدف کا تعاقب کرنے کی کوشش کریں گے۔

لاہور قلندرز کی ٹیم میں کوری اینڈرسن کو پہلی مرتبہ شامل کیا گیا تھا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں