6

بھارتی ٹیم نے فوجی ٹوپیوں سے متعلق اجازت طلب کی تھی، آئی سی سی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارتی کرکٹ ٹیم کی جانب سے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں فوجی ٹوپی پہننے سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بی سی سی آئی نے پہلے ہی اس کی اجازت طلب کی تھی۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق آئی سی سی کی ترجمان کلیئر فرلونگ کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے باقاعدہ طور پر فوجی ٹوپی پہننے کی اجازت طلب کی تھی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم کا فوجی ٹوپی پہننے کا مقصد پلوامہ حملے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے اہلِ خانہ کے لیے فنڈز جمع کرنا تھا، اور اسی بنیاد پر انہیں اجازے دی گئی تھی۔

خیال رہے کہ بھارت کے شہر رانچی میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے ون ڈے میچ بھارتی ٹیم نے فوجی ٹوپیاں پہن کر میچ کھیلا تھا۔

بھارتی ٹیم کے اس عمل کو پاکستان میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور یہ معاملہ آئی سی سی کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

بعدازاں پی سی بی کی جانب سے آئی سی سی کو خط بھی لکھا گیا جس میں ماضی کی چند مثالیں بھی پیش کی گئیں۔

یاد رہے کہ بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی کو ہاتھ پر ایک بینڈ باندھا ہوا تھا جس پر فلسطینی مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے SAVE GAZA کی عبارت لکھی ہوئی تھی۔

یہ بینڈ کیمرے کی آنکھ میں آنے کے بعد آئی سی سی نے معین علی کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے بنے ہوئے اس بینڈ کو پہننے سے روک دیا تھا۔

اس کے علاوہ اسی طرح کا ایک واقعہ 2017 میں جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان ہونے والے میچ کے دوران پیش آیا۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے جنوبی افریقی اسپنر عمران طاہر نے وکٹ لینے کے بعد معروف پاکستانی مبلغ جنید جمشید کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

عمران طاہر اس وقت اپنی قومی ٹیم کی جرسی کے اندر ایک اور شرٹ پہنے ہوئے تھے جس پر جنید جمشید کی تصویر آویزاں تھی۔

تاہم آئی سی سی نے عمران طاہر کو اس عمل پر متنبہ کرتے ہوئے آئندہ ایسا نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا تھا کہ ہماری آئی سی سی کے سامنے پوزیشن واضح ہے ، ہم نے بارہا کہا ہے کہ کرکٹ اور کھیل میں سیاست کا عمل دخل نہیں ہونا چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کی اس حرکت کی وجہ سے عالمی کرکٹ میں اس کی ساکھ خراب ہوئی ہے۔

احسان مانی مزید کہا کہ ماضی میں بھی آئی سی سی نے اس طرح کے اقدامات کرنے والے کھلاڑیوں کے خلاف ایکشن لیے ہیں جن میں حالیہ دور میں معین علی اور عمران طاہر کی مثال سامنے ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں