5

مطالبات منظور اساتذہ کا احتجاج ختم

کراچی :صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے دو دن سے سراپا احتجاج گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن (گسٹا) سندھ کے تمام مطالبے منظور کرلیے۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے مذاکرات میں گسٹا کے وفد کی سربراہی حاجی اشرف خاصخیلی نے کی اورملاقات میں سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز بھی موجود تھے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ کامیاب مذاکرات کے بعد اساتذہ نے احتجاج اور تدریسی عمل کا بائیکاٹ ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔تین گھنٹے پر محیط مذاکرات میں گسٹا وفد کی جانب سے 9 مطالبات پیش کیے گئے۔

بتایا گیا کہ صوبائی وزیر تعلیم کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے درخواست کی گئی کہ وہ ایچ ایس ٹیز کو بی پی ایس 20 میں ٹائم اسکیل دینے والی سمری منظور کردیں جسے وزیراعلیٰ نے منظوری کرلیا۔بعدازاں وزیر تعلیم سردار شاہ نے میڈیا کو بتایا اساتذہ کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کی سمری 22 مارچ کو ہی وزیر اعلی کو بھیج دی گئی تھی تاہم احتجاج کی ضرورت نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ ’اب میرے بھی اساتذہ سے مطالبات ہیں کہ وہ نقل جیسی لعنت کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اورامتحانات میں حاضری کو یقینی بنائیں‘۔وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ’میں شرمندہ ہوں کہ اساتذہ پر تشدد ہوا اور وزیراعلی سندھ نے بھی برہمی کا اظہار کیا‘۔اس موقع پر انھوں نے ٹائم اسکیل کی سمری وزیراعلیٰ کی جانب سے منظورکرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔انھوں نے بتایا کہ این ٹی ایس پاس اساتذہ کومستقل کرنےکافیصلہ کیا ہے‘۔سردار شاہ نے بتایا کہ 20 گریڈ کے اساتذہ کو ٹائم اسکیل دیا جائے گا جس کا باقائدہ نوٹیفکیشن محکمہ خزانہ نے جاری کردیا ہے اوراساتذہ کے دیگر مسائل حل کرنے کے لیے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کی زیرسربراہی کمیٹی بنادی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں