5

پشاور: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل، 5 دہشت گرد ہلاک

**پشاور کے علاقے حیات آباد میں ایک مکان میں چھپے دہشت گردوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان گزشتہ رات سے جاری مقابلہ ختم ہوگیا اور پولیس اور پاک فوج کے جوانوں نے 5 دہشت گردوں کو مار گرایا جبکہ اس دوران ایک پولیس اہلکار بھی شہید ہوگیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق تقریباً 17 گھنٹے تک جاری رہنے والا یہ آپریشن مکمل کرلیا گیا اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے نعرہ تکبیر کی صدا بھی بلند کی جبکہ عوام نے بھی فورسز کے حق میں نعرے لگائے۔

سیکیورٹی فورسز نے مکان کو منہدم کردیا—فوٹو: عارف حیات

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن مکمل کرنے کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ کا گھر اور قریبی علاقے میں حفاظتی تدابیر کے طور پر سرچ آپریشن جاری ہے۔

بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کرنے کے بعد متعلقہ مکان کو بارودی مواد سے اڑا کر منہدم کردیاْ۔

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ فوج اور خیبرپختونخوا پولیس نے پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں دہشتگردوں کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاعات پر مشترکہ آپریشن کیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ آپریشن گزشتہ شب شروع ہوا اور اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد ہلاک جبکہ اے ایس آئی قمر عالم شہید ہوگئے، اس دوران ایک افسر اور جوان زخمی بھی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فورسز کمپاؤنڈ کو کلیئر کرنے اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن میں مصروف ہیں جبکہ تمام دہشت گردوں کی لاشوں کو بازیاب کرلیا گیا ہیں اور ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے مکان میں سرچ آپریشن بھی کیا—فوٹو: عارف حیات

اس سے قبل کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیا اور حیات آباد کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا جائزہ لیا۔

لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے فورسز کے جوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور ہدایت کی کہ آپریشن کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران علاقہ مکینوں نے مکمل تعاون کیا ہے، مکینوں کی حفاظت کے لیے آپریشن میں مکمل احتیار برتی جارہی ہے اور ضرورت پڑنے پر اسپیشل سروسز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

ادھر پولیس اور خیبرپختونخوا حکومت کے حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فائرنگ کا سلسلہ رات تقریباً 8 بجے شروع ہوا تھا۔

پولیس ذرائع نے ڈان نیوز ٹی وی کو بتایا تھا کہ 4 سے 5 مشتبہ دہشت گردوں کو مارا جاچکا جبکہ عمارت کی بالائی منزل پر 2 سے 3 مشتبہ دہشت گرد موجود تھے۔

مشتبہ دہشتگرد رہائشی علاقے کے مکان میں چھپے ہوئے تھے—فوٹو: سراج الدین

پولیس چیف قاضی جمیل الرحمٰن جو اس آپریشن کی سربراہی کررہے تھے، انہوں نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن میں ایک اہلکار شہید ہوا، اس کے ساتھ انہوں نے مکان میں 3 سے 4 دہشت گردوں کی موجودگی کا امکان بھی ظاہر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ آپریشن خفیہ اطلاع ملنے پر کیا گیا جس کے بعد پولیس نے گھر کو گھیرے میں لے لیا، انہوں نے وضاحت کی کہ اس گھر میں کسی کو یرغمال نہیں بنایا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں