6

بلے باز پھر ناکام، پاکستان کو ورلڈ کپ میں آسٹریلیا سے شکست

ورلڈکپ 2019 کے ایک اہم میچ میں آسٹریلیا نے ڈیوڈ وارنر کی سنچری کی بدولت 307 رنز بنانے کے بعد پاکستان کی پوری ٹیم کو 266 رنز پر آوٹ کرکے 41 رنز سے شکست دے دی۔

ٹونٹن کے مقام پر کھیلے گئے میچ میں پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

قومی ٹیم کے کپتان کا فیصلہ درست ثابت نہ ہوسکا اور پاکستانی باؤلرز ابتدائی اوورز میں آسٹریلین بلے بازوں پر دباؤ میں ڈالنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔

پاکستان کے خلاف کپتان ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے بھارت کے خلاف ہونے والے میچ کی غلطی نہ دہراتے ہوئے محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور ٹیم کو 146 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

محمد عامر نے اپنا دوسرا اسپیل شروع کرتے ہوئے آسٹریلیا کے کپتان فنچ کو آؤٹ کردیا جبکہ 189 کے اسکور پر محمد حفیظ نے اسٹیو اسمتھ کو آؤٹ کردیا۔

شاہین آفریدی نے اپنے دوسرے اسپیل میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے جارح مزاج گلین میکس ویل کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

ڈیوڈ وارنر نے شان دار سنچری مکمل کی اور انہیں شاہین شاہ آفریدی نے آؤٹ کر لیا جس کے بعد عثمان خواجہ 18 رنز بنا کر محمد عامر کو وکٹ دے بیٹھے اس وقت آسٹریلیا کا اسکور 5 وکٹوں پر 277 رنز تھا۔

پاکستانی باؤلرز نے آخری اوورز میں بہترین باؤلنگ کی اور آسٹریلوی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کی اجازت نہیں دیا تاہم آسٹریلیا کی ٹیم نے بہترین آغاز کے باعث 300 رنز مکمل کرلیے جبکہ شان مارش 23 اور کولٹر نائل 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلیا کے آخری 3 بلے باز اسکور میں صرف 7 رنز کا اضافہ کرپائے۔

محمد عامر نے اپنے کیریئر کی بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کی پوری ٹیم کو 307 کے مجموعے تک محدود کردیا۔

آسٹریلیا کی پوری ٹیم 49 اوورز میں 307 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔

محمد عامر نے سب سے زیادہ 5 وکٹیں حاصل کیں اور یوں رواں ورلڈ کپ میں اب تک سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلر بھی بن گئے۔

شاہین شاہ آفریدی نے 2، وہاب ریاض، حسن علی اور محمد حفیظ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کرلی۔

ہدف کے تعاقب میں فخر زمان صفر پر آوٹ ہوئے جس کے بعد بابر اعظم اور امام الحق نے محتاط انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے 10 اوورز میں ٹیم کی نصف سنچری کی مکمل کی۔

پاکستان کی جانب سے دوسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز بابراعظم تھے جنہوں نے 30 رنز بنا کر کولٹر نائل کو وکٹ دے دی۔

امام الحق اور محمد حفیظ نے 80 رنز کی ایک اچھی شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کو سنبھالا اور 100 رنز کا ہندسہ بھی عبور کرلیا، امام الحق نصف سنچری مکمل کرکے آؤٹ ہوگئے۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی تیسری وکٹ 136 رنز پر گری جس کےبعد کپتان سرفراز احمد بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے لیکن دوسری اینڈ سے محمد حفیظ ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری میں کھڑے فیلڈر کو کیچ دے بیٹھے۔

محمد حفیظ 146 کے مجموعی اسکور پر 46 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو شعیب ملک بیٹنگ کے لیے آئے۔

قومی ٹیم میں شامل سب سے تجربہ کار کھلاڑی شعیب ملک مکمل طور پر ناکام ہوئے اور صفر پر آوٹ ہو کر فوری طور پر واپس چلے گئے جنہیں کمنز نے آؤٹ کیا۔

پاکستانی بلے باز ایک مرتبہ پھر غیرذمہ دارانہ انداز میں آؤٹ ہوتے رہے اور ٹیم مزید مشکلات کا شکار ہوگئی۔

آصف علی سے ایک اچھی اننگز کی توقع کی جارہی تھی لیکن وہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی کار کردگی بین الاقوامی میچوں میں دہرانے میں ناکام رہے اور پاکستانی شائقین کی امیدوں پر پورا نہ اتر سکے۔

خیال رہے کہ آصف علی 18 ایک روزہ میچوں میں صرف 3 مرتبہ نصف سنچری بنا سکے ہیں اور سب سے بڑا اسکور انگلینڈ کے خلاف 52 رنز ہے۔

160 کے مجموعی اسکور پر آصف علی کے آؤٹ ہونے کے بعد حسن علی نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو 200 رنز تک پہنچایا اور 15 گیندوں میں 3 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ دوسرے اینڈ میں کپتان سرفراز نے سست روی سے بیٹنگ جاری رکھی۔

وہاب ریاض جب وکٹ پر آئے تو ٹیم شدید مشکلات کا شکار تھی لیکن انہوں نے دباؤ کا سامنا کیے بغیر جارحانہ بیٹنگ کی اور میچ کو سنسنی خیز بنادیا جبکہ تماشائیوں کی جانب سے جوش و خروش کا اظہار کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں