7

’پاکستان نے بجٹ میں 733 ارب 50 کروڑ کے نئے ٹیکس لگائے، پارلیمنٹ کو 516 ارب بتائے

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کو آج ایک ارب ڈالر کی قسط فراہم کرے گا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت عالمی مالیاتی فنڈ تین سالہ معاشی پیکج کے تحت پاکستان کو یہ رقم فراہم کرے گا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے 6 ارب ڈالر کے معاشی پیکج میں سے ایک ارب ڈالر فوری طور پر پاکستان کو دینے کا اعلان کیا گیا تھا جو آج پاکستان کودیے جائیں گے۔

گزشتہ روز آئی ایم ایف مشن چیف ارنسٹو رمیزو ریگو کا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے قرض پروگرام کا مقصد ملکی معیشت اور اداروں کا استحکام ہے۔

ارنسٹو رمیزو ریگو نے کہا کہ پاکستان نے معاشی اصلاحات پر توجہ دی ہے اور پاکستان میں ڈالر کا ایکسچینج ریٹ حقیقت کے قریب تر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ٹیکس آمدن بڑھانا معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے، قرض پروگرام سے واضح ہو چکا کہ پاکستان معاشی نظم و ضبط قائم کرے گا۔

آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس کی چھوٹ اور مراعات کو کم کرنا وقت کی ضرورت ہے، سرکاری ادارے نقصان میں چلانے ہیں یا فائدے میں، یہ فیصلہ حکومت نے کرنا ہے لیکن نجکاری سے نقصان میں چلنے والے اداروں کا بوجھ ختم ہو گا اور نان ٹیکس آمدن بڑھے گی۔

ارنسٹو رمیزو نے کہا کہ 5500 ارب کا ٹیکس جمع کرنے کے لیے صوبوں کو بھی کردار ادا کرنا ہو گا، پاکستان کی وفاقی حکومت ٹیکس آمدن کا 57 فیصد صوبوں کو فراہم کرتی ہے، ٹیکس ہدف کے حصول کے لیے مرکز و صوبوں کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس آمدن بڑھے گی تو معاشی ترقی بڑھے گی اور معاشی کارکردگی میں شفافیت کے لیے اسٹیٹ بینک کی خودمختاری ضروری ہے۔

واضح رہےکہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی پاکستان کے لیے 10 ارب ڈالرز قرض کا اعلان کیا ہے جو 5 سالوں میں دیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں