6

ترک افواج نے شام میں نئی تاریخ رقم کردی، ایک اور بڑی کامیاب حاصل

انقرہ (اروزنامہ میٹروواچ) ابوبکر البغدادی کی ہمشیرہ کے بعد انکی اہلیہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر کی جانب سے ابو بکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد بار بار بیانات جاری کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا ہے لیکن ہم نے امریکہ کی طرح اس حوالے سے کوئی شوروغل نہیں کیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر نے یہ اعلان انقرہ میں ایک خطاب کے دوران کیا تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ خاتون کو کب اور کیسے گرفتار کیا گیا یا ان کی شناخت کیسے ہوئی۔ ترک صدر کی جانب سے البغدادی کی اہلیہ کی گرفتاری کا اعلان داعش کے سابق سربراہ کی بڑی بہن راسمیہ عَواد کی گرفتاری کے چند روز بعد ہی سامنے آیا ہے۔راسمیہ کو شام کے شمال مغربی صوبے حلب کے قصبے عَزاز سے ترک فورسز نے گرفتار کیا تھا۔ سینئر ترک عہدیدار نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں ابوبکر البغدادی کی بہن، ان کے شوہر اور بہو شامل ہیں جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ 65 سالہ راسمیہ کو عزاز کے قریب ایک چھاپے میں حراست میں لیا گیا، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راسمیہ کے ہمراہ 5 بچے بھی تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ داعش کے اندرونی کاموں پر ابوبکر بغدادی کی بہن سے اہم معلومات حاصل کی جاسکیں گی۔ واضح رہے کہ 27 اکتوبر کو امریکا نے ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور تین دن بعد حملے کی ویڈیو بھی جاری کی۔بعدازاں داعش کی جانب سے ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی اور ساتھ ہی تنظیم کے نئے سربراہ ابو ابراہیم الہاشمی القریشی کا اعلان کردیا گیا۔داعش کی جانب سے جاری آڈیو بیان میں کہا گیا تھا کہ اے وفادار کمانڈر ہم آپ کی موت پر افسردہ ہیں۔ واضح رہے کہ ابو بکر البغدادی نے 2014 سے داعش کی قیادت کی تھی اور وہ دنیا کے سب سے مطلوب شخص تھے۔ابوبکرالبغدادی کی بہن کی گرفتاری سے متعلق ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے کمیونیکشن ڈائریکٹر فرحتین التون نے کہا کہ خاتون کی گرفتاری ترکی کے داعش کے خلاف لڑنے کے عزم کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ ابوبکر البغدادی کی بہن کی گرفتاری ہماری انسداد دہشت گردی کارروائیوں کی کامیابی کی ایک اور مثال ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں