6

پاکستان کیلئے انتہائی بری خبر، بڑی فیلڈ میں ایک اور ناکامی گلے پڑ گئی، اربوں روپے کا نقصان ہوگیا

پاکستان کو سمندری حدود میں توانائی کے ذخائر کی تلاش کی تمام کوششوں میں ناکامی کا سامنا ، پاکستان کی جانب سے تیل کی تلاش کیلئے سمندر میں اب تک 18 کنوئیں کھودے گئے مگر بدقسمتی سے تمام کنوئیں خشک تھے۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ تیل کی تلاش کیلئے سمندر میں اب تک18کنوئیں کھودے گئے تاہم بدقسمتی سے تمام کے تمام کنویں خشک تھے۔گزشتہ 5 سال کے دوران ملک بھر میں تیل اور گیس کے مجموعی طور پر 107ذخائر دریافت ہوئے۔ جبکہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کی جتنی بھی کوششیں کی گئیں ان میں ناکامی ہوئی ۔ سمندری حدود سے تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے کی سب سے بڑی کوشش 2018 میں کی گئی جس پر اربوں روپے خرچ کیے گئے۔

دنیا کی سب سے بڑی تیل تلاش کرنے والی امریکی کمپنی ایگزن موبائل نے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کراچی کے قریب سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے کی کوشش کی۔زیر سمندر تیل و گیس کے ذخائر ملنے کی نشاندہی بھی ہوئی تاہم ان ذخائر تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد ڈرل کیے گئے تمام کنووں کو بند کر دیا گیا۔ بتایا گیا تھا کہ کراچی کے قریب زیر سمندر موجود تیل و گیس کے ذخائر تک اگر رسائی حاصل ہو جاتی تو پاکستان کئی برس کیلئے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے قابل ہو جاتا۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر تک رسائی حاصل کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ زیر سمند تیل و گیس کے ذخائر تک رسائی کیلئے متعدد کوششیں کرنا پڑتی ہیں۔ تاہم اس سلسلے میں خطیر رقم بھی خرچ کرنا پڑتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں