6

بھارت کو پاکستان اور چین کے بعد ایک اور ہمسایہ ملک سے دشمنی مول لے لی، چھوٹے سے ملک کی بھارت کو بڑی دھمکی

نیپالی وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے جاری کردہ نقشہ کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کو اپنے ملک سے فوجیں نکالنے کا کہہ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیپالی وزیراعظم نے خدگا پرساد اولی نے بھارت کو انتباہی انداز میں کہا ہے کہ وہ اپنی افواج کو کالا پانی سے ہٹائے، ہم اپنی زمین کا ایک انچ بھی کسی کے قبضے میں نہیں رہنے دیں گے۔یاد رہے کہ کالا پانی بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے پتھوڑا گڑھ ضلعے میں 35 مربع کلومیٹر اراضی پر محیط علاقہ ہے۔ یہاں انڈو تبت سرحدی پولیس کے اہلکار تعینات ہیں۔ بھارتی ریاست اتراکھنڈ کی سرحد نیپال سے 80.5 کلومیٹر اور چین سے 344 کلومیٹر تک ملتی ہے۔ دریائے کالی کی ابتداء بھی کالا پانی سے ہوتی ہے۔ بھارت نے اس دریا کو بھی نئے نقشے میں شامل کیا ہے۔

1816 میں ایسٹ انڈیا کمپنی اور نیپال کے مابین سگولی معاہدہ ہوا تھا۔ اس وقت دریائے کالی کی مغربی سرحد پر مشرقی ہندوستان اور نیپال کے مابین نشاندہی کی گئی تھی۔ جب 1962 میں بھارت اور چین کے مابین جنگ ہوئی تو بھارتی فوج نے کالا پانی میں ایک چوکی تعمیر کی تھی۔ نیپال کا دعویٰ ہے کہ بھارت اور چین کی جنگ سے قبل نیپال نے 1961 میں یہاں مردم شماری کروائی تھی اور بھارت نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔نیپال کا کہنا ہے کہ کالا پانی میں بھارت کی موجودگی سگولی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ اب بھارت کو اپنے ملک سے فوجیں نکالنے کا کہہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر بھارت ہماری سرزمین سے فوج واپس ہٹا لے گا تو ہم اس کے بارے میں بات کریں گے، پڑوسیوں کے ساتھ امن کیساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی نیپال کے رہنما اور سابق وزیر اعظم بابو رام بھٹّارئی نے بھی کہا کہ وزیر اعظم اولی بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے کالا پانی کے علاقے کے بارے میں بات کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں