5

معصوم بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کیس، افشاں لطیف کی نئی ویڈیو میں مزیدتہلکہ خیز انکشافات،

سابق سپریڈنٹ کاشانہ افشاں لطیف کا ایک اور ویڈیو بیان سامنے آ گیا ہے۔و۔یڈیو بیان میں افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ 30مارچ 2019ئ کو مشتبہ شخص رات کے وقت کاشانہ کی حدود میں داخل ہوا۔وہ شخص بچیوں کے رہائشی کمرے کی طرف چلا گیا۔ جب یہ بات اجمل چیمہ کو بتائی گئی تو انہوں نے کہا کہ وہ شخص چوکیدار کا جاننے والا تھا۔اس کے بعد سابق سپریڈنٹ

خوشنود جمیل اور عملے کو تبدیل کر دیا گیا۔واقعے کے چند دن بعد خوشنود جمیل پر ڈیڑھ کروڑ کی ریکوری ڈال دی گئی۔ جب کہ نجی ٹی وی چینل نے 30مارچ 2019ئ کے واقعے کی سی سی ٹی فوٹیج حاصل کرنے کا بھی دعویٰ کر دیا ہے۔فوٹیج میں کاشانہ کا مین گیٹ دیکھا جا سکتا ہے اور وہاں سے نامعلوم شخص کو اندر آتے دیکھا جا سکتا ہے۔جب کہ دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ڈی جی ویلفیئر اور کاشانہ ہوم کی سپرنٹنڈنٹ کے درمیان جھگڑا ہوا اور انکوائری پر دونوں کو ذمہ دار قرار دے کر تبدیل کر دیا گیا ، ڈی جی افشاں ناز نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا جبکہ افشاں لطیف نے سرکاری نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چارج چھوڑنے سے انکار کر دیا اور دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی انسپکشن ٹیم اور سوشل ویلفیئر میں دو انکوائریاں ہوئیں اور دونوں میں افشاں لطیف اور ڈی جی افشاں ناز کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ۔افشاں لطیف بار بار اپنا موقف بدل رہی ہے اور یہ ایک سائیکو کیس ہے ،

اب یہ معاملہ عدالت میں چلا گیا ہے تو وہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔خیال رہے کاشانہ لاہور کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنی برطرفی کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ کاشانہ میں زیر پرورش کم عمر بچیوں کی شادیاں نہ کروانا میرا جرم بن گیا ۔ سرکاری ادارے سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے سابق وزیر اجمل چیمہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ بچیوں کی زبردستی شادیاں کرواتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں