7

ملک ریاض کا وقت ختم ہونے والاہے حکومت، عدالتیں چپ رہ سکتی ہیں لیکن۔۔۔۔

برطانیہ سے پاکستان آنے والے پیسے حسن نواز کے نہیں بلکہ ملک ریاض کے پیسے ہیں،ملک ریاض پہلے ہی مصیبتوں میں گہرے ہوئے ہیں وہ اور بدنامی کیوں مل لیں گے؟۔
سینئیر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ ملک ریاض کا وقت آن پہنچا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں:ملک ریاض سے برآمد ہونے والی رقم حکومت نہیں بلکہ کس کے اکائونٹ میں جائے گی؟ نیا پنڈورا باکس کھل گیا

\انہوں نے کہا کہ اگرحکومت یا میڈیا ملک ریاض کے خلاف کچھ نہیں بولے گا توکیا عوام چپ رہیں گے،جب صحافی ملک ریاض کے خلاف نہیں لکھیں گے،ان کے خلاف بولنے والوں پر تنقید کریں گے تو خلقِ خدا خاموش نہیں رہے گی،میرے سامنے ایک سیاستدان نے کہا کہ ملک ریاض صاحب آپ نے فلاں شخص کی حمایت کی وہ وزیراعظم بن گیا،آپ نے میری حمایت کیوں نہیں کی؟۔جس پر ملک ریاض نے کہا کہ آپکو ایک کروڑ روپیہ دیا تو ہے اور کیا کروں۔کوئی ایک سیاسی جماعت بھی ان کے خلاف نہیں ہے۔زیادہ تر چینلز نے بھی ملک ریاض کے خلاف کوئی بات نہیں کی تاہم کچھ چینلز نے ان کے خلاف بات کی، پر بات یہ ہے کہ سیاسی جماعتیں کیوں خاموش ہیں۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ ملک ریاض نے ہر سیاسی جماعت کو 2 ارب روپے دئیے تھے۔اس نے ہزاروں آدمیوں کو

کرپٹ کیا،نیوی کے تمام افسران کو پلاٹ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں دئیے گئے،پھر اس کا نام بحریہ ٹاؤن کیوں ہے؟۔اس پر کوئی سیاسی جماعت احتجاج نہیں کرتی نہ ہی عدالت بولتی ہے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ یہ پانی پہلے ہی آلودہ تھا لیکن ملک ریاض نے اسے گٹر بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بھی ملک ریاض کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا

تھا تاہم اس سے قبل ہی کیس بند کر دیا گیا۔ ہارون رشید نے کہا ہے تنازع ہونے پر کچھ جنرل بھی ملک ریاض کے پاس جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کا ملک ریاض کے ساتھ ملاقات کا کوئی کام نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں