9

ملکی معیشت متزلزل ۔۔۔!!! ڈالر کی قیمت میں 16 روپے کا اضافہ

لاہور (نیوز ڈیسک) سال 2019 کے دوران ڈالر کی قیمت میں 16 روپے تک کا اضافہ، رواں سال کے آغاز میں امریکی کرنسی کی قیمت 138 روپے تھی، سال کے وسط میں یہ قیمت 164 روپے تک پہنچی اور اب سال کے اختتام پر 154 روپے کی سطح پر برقرار ہے۔ تفصیلات کے مطابق سال 2019 اب اختتام ہونے کے

قریب ہے۔ یہ سال پاکستان کی معیشت کیلئے کافی مشکل ثابت ہوا۔حکومت کو دعویٰ ہے کہ ملک میں تاریخی کرنٹ اکاونٹ کے خسارے کے باعث بہت سے مشکل معاشی فیصلے کرنے پڑے۔ حکومت کرنٹ اکاونٹ کے خسارے کو کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانے پر مجبور ہوئی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے قرض فراہمی

کی سخت ترین شرائط عائد کیں۔ ان شرائط میں ایک شرط یہ تھی کہ حکومت آئندہ سے ڈالر کی قیمت کے تعین کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کرے گی۔حکومت آئی ایم ایف کی یہ شرط ماننے پر مجبور ہوئی۔ حکومت نے ملک میں ڈالر کی قیمت کا تعین مارکیٹ فورسز کو کرنے کی اجازت دی اور یوں سال کے وسط تک امریکی کرنسی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا۔ سال کے وسط تک ڈالر کی قیمت 164 روپے کی تاریخی سطح پر پہنچی۔ ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں کمی بھی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا باعث بنے۔ تاہم بعد

ازاں حکومت کی معاشی پالیسیوں کے بہتر نتائج سامنے آنے لگے اور ڈالر کی قیمت کو ریورس گیئر لگا۔حکومتی پالیسیوں کے باعث ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوا اور ساتھ ساتھ ڈالر کی قیمت میں بھی کمی ہوئی۔ سال 2019 کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 138 روپے کی سطح پر تھی، جو بعد ازاں جولائی کے ماہ تک 164 روپے کی سطح پر جا پہنچی۔ بعد ازاں ڈالر کی قیمت آہستہ آہستہ کم ہونے لگی اور اب سال کے اختتام پر ڈالر کی

قیمت 164 روپے کی سطح پر ہے۔ یوں مجموعی طور پر سال 2019 کے دوران پاکستان کی کرنسی کی قیمت کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 16 روپے تک کا اضافہ ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں