5

بھارت:جنرل بپن راوت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا ؟ کشمیریوں نےبغاوت کر دی ۔۔۔۔۔۔!

بھارت (ویب ڈیسک ) چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے جمعرات کو کہا ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستوں کے خلاف سخت عالمی کارروائی ہونی چاہئے ۔ دہلی میں ہونے والی سالانہ رئیسینا کانفرس سے خطاب میں ، جنرل راوت نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے سخت گیر نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت ہے ، جس طرح امریکہ نے نائن الیون کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد دہشت گرد گروہوں کا قلمع قمع کیا تھا۔جب تک دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستیں موجود ہیں

، ہمیں اس لعنت کے ساتھ رہنا پڑے گا۔ ہمیں اس کی بنیادی وجہ پر حملہ کرنا چاہئے۔جنرل راوت نے کہاکہ اگر ہم سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ختم ہونے والی ہے تو ، ہم غلط ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ جو ممالک دہشت گردی کی سرپرستی کر رہے ہیں وہ دہشت گردی کے نیٹ ورک کے خلاف عالمی لڑائی کا حصہ نہیں بن سکتے۔ وہ آپ کے ساتھی نہیں ہوسکتے جو دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں شراکت دار ہیں اور پھر بھی دہشت گردی کی سرپرستی کررہے ہیں ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والوں کو سفارتی طور پر تنہاکرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اہلکار وادی کشمیر میں پتھرا وکرنے والوں کے خلاف پیلٹ گنوں کا “شاذ و نادر ہی” استعمال کرتے ہیں ۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوںنے کہا کہ ایسے انتہا پسند نوجوان بھی ہیں جو پتھرا وکرتے ہیں اور یہ بھی پیلٹ گن کی طرح مہلک ہے۔ ہماری افواج کے بہت سے نوجوان بھی اسی طرح کا پتھراو کا شکارہوئے ہیں جس میں ان کی موت بھی ہوئی ہے۔ تو اس طرح ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ سیکیورٹی فورسز پتھراو کے خلاف پتھروں کا استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم پتھراوسے نمٹنے کے لئے مختلف طریقے وضع کر چکے ہیں اور پیلیٹ گنز وادی میں اب بہت کم استعمال ہو رہی ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکیورٹی اہلکار پتھرا وکرنے والوں کی ٹانگوں کو نشانہ بناتے ہیں جو جھکتے ہی چہرے پر بھی لگ جاتے ہیں اور اس کے لئے فورسز کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات ہر ایک کے ساتھ شروع کیے جانے چاہئیں بشرطیکہ وہ دہشت گردی ترک کردیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں