6

مسئلہ کشمیر پر چین کھل کر سامنے آگیا، ایسا بیان کہ بھارت کی نیندیں حرام ہوگئیں

ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا سلامتی کونسل قراردادوں کے تحت حل چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر پر چین کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی. تفصیلات کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ نے بریفنگ کے دوران کہا کہ مسئلہ کشمیر پر چین کی پوزیشن واضح ہے، مسئلہ کشمیر تاریخی تنازع ہے یو این چارٹر کے تحت حل کیا جانا چاہیے.


ترجمان نے کہا کہ سلامتی کونسل نے مسئلہ کشمیرکا مفصل جائزہ لیا، رکن ممالک مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش میں مبتلا ہیں، رکن ممالک نے زور دیا مسئلہ عالمی قانون کے تحت حل کریں. چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ازسرنو جائزے سے کشیدگی میں کمی ممکن ہے، ازسرنو جائزے سے مسئلے کے حل پر پیشرفت ممکن ہے، چین علاقائی امن واستحکام کے لیے مثبت کردار ادا کرتا رہے گا.ترجمان کے مطابق بھارت کو توجہ کے ساتھ سلامتی کونسل کو جواب دینا چاہیے، روس سلامتی کونسل کا اہم رکن، مسئلہ کشمیر پر کھل کر بولا، سلامتی کونسل کے تمام ارکان نے کھل کر خدشات کا اظہار کیا.


ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین کی سوچ شفاف اورموقف واضح ہے بھارت کو بھی علم ہے، چین مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل میں بھرپور اندازسے شامل ہوا، جائزہ اجلاس میں شمولیت، خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے ہے. وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت معاملے کا کوئی اور مطلب لے تو اور بات ہے، مسئلہ کشمیر پر چین کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں، مسئلہ کشمیر پر چاہتے ہیں سلامتی کونسل حالیہ صورتحال پر توجہ دے.ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کشیدگی کم اور تحمل کا مظاہرہ کریں، پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں، ہم مثبت کردار ادا کریں گے.


واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد چینی سفیر عینگ جون نے اپنے چیمبر کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ ہماری پوزیشن بالکل واضح ہے چین کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازع علاقہ سمجھتا ہے اور واشگاف الفاظ میں اسلام آباد کے اس مطالبے کی حمایت کرتا ہے کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کے لیے حقِ خود ارادیت دیا جائے.


واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے نتیجے میں متعدد فوجی اور شہری جاں بحق ہوچکے ہیں اور پاکستان اس قسم کی اشتعال انگیزی پر صورتحال مزید خراب ہونے کے حوالے سے سلامتی کونسل کو آگاہ کرچکا ہے. قبل ازیں 16 اگست کو سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کی غیر مستحکم صورتحال پر گفتگو کی تھی 1965 کے

بعد یہ پہلا موقع تھا جب اجلاس میں صرف ایک تنازع پر توجہ دی گئی اگست کا اجلاس چین کی درخواست پر بلایا گیا تھا جس میں عالمی ادارے سے جنوبی ایشیا کی 2 جوہری طاقتوں کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی پر غور کرنے کا مطالبہ کیا تھا.مسئلہ کشمیر دسمبر 1971 سے تعطل کا شکار ہے جب اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیر کے تنازع پر آخری بامعنی اجلاس کیا تھاچین کی درخواست پر سلامتی کونسل کے 5 مستقل اراکین کا اجلاس دسمبر 2019 میں بھی ہوا تھا جس میں کونسل نے بھارت اور پاکستان میں موجود اقوامِ متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ کو کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ

جمع کروانے کی ہدایت کی تھی.
مذکورہ اجلاس کے بعد کونسل نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اقوامِ متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ کی پیش کردہ رپورٹ پر غور کے لیے ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں