7

نامور بھارتی کرکٹر مہندر دھونی کا تمام کیریئر ختم؟؟ کرکٹ شائقین کے کام کی خبر آگئی

ممبئی (ویب ڈیسک) بھارتی کرکٹ بورڈ نے دو مرتبہ کےورلڈ چیمپئن کپتان مہندر سنگھ دھونی کو سنٹرل کنٹریکٹ سے باہر کر دیا۔ خیال ہے کہ ان کا انٹرنیشنل کیریئر انجام کو پہنچ گیا ہے۔ 38سالہ دھونی کے ریٹائرمنٹ سے متعلق کافی عرصے چہ مگوئیاں جاری ہیں، انہوں نے ورلڈکپ 2019 کےبعد کوئی میچ نہیں کھیلا ہے۔

دلچسپ بات ہے کہ دھونی جب بھارتی ٹیم کے کپتان بنے تو انہوں نے موجودہ بورڈ صدرسارو گنگولی کو ان کے آخری ٹیسٹ کے آخری دن اعزازی طور پر کپتانی سنبھالنے اور مکمل عزت واحترام کے ساتھ الوداع کہنے کا موقع دیا تھا لیکن بھارتی میڈیا کے مطابق خود گنگولی دھونی کو یہ موقع نہ دے کر شاید ان کا قرض اتارنے بھول گئے ہیں۔ وہ گزشتہ سال تک پانچ کروڑ روپے کے ’اے‘ گریڈ میں شامل تھے۔جبکہ دوسری جانب ایک

خبر کے مطابق حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ نے اپنے اراکین کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مونس الہی کے لیے وفاقی وزارت مانگ لی ہے۔ہم نیوز کے مطابق یہ بات وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بتائی۔ اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے وزیراعللیٰ سے استفسار کیا کہ ق لیگ کے تحفظات کیا ہیں؟ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ق لیگ کا مطالبہ ہے کہ ان کے اراکین کو ترقیاتی فنڈز دیے جائیں اور وفاقی کابینہ میں مونس الہی کو شامل کیا جائے۔ہم نیوز کو اس سلسلے میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے

تفصیلات سننے کے بعد یقین دہانی کرائی کہ ق لیگ کے تمام تحفظات دور کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو وزیراعلیٰ نے ہونے والی ملاقات میں صوبائی کابینہ کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی اور دیگر ضروری امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ہم نیوز کے مطابق بی این پی مینگل کے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے حکومت کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ حکومتی کمیٹی جہانگیر ترین، بیرسٹر فروغ نسیم، وفاقی وزیراعظم خان سواتی اور شہزاد ارباب پر مشتمل تھی۔ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا کہ بی این پی مینگل نے ملاقات کے اختتام پر حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں لاپتہ افراد اور گوادر سے متعلق قانون سازی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں کی قانونی ٹیمیں جلد بات چیت کریں گی۔ذرائع کے مطابق پارلیمانی امور کے بلاک آر میں ہونے والی ملاقات میں طے پایا کہ قانونی ماہرین گوادر سے متعلق قانون سازی اور گوادر پورٹ آرڈی ننس2002 کا بھی جائزہ لیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں