9

مانی کے احسان۔۔یونس خان کو 13فرعون کو 15لاکھ

کپتان نے نوجوانوں کے ووٹ لے کر 80سالہ شخص کو تبدیلی کیلئے بورڈ حوالے کر دیا
نتیجہ میں یوتھیوں کی انڈر 19ٹیم دشمن کی ٹیم کے سامنے بھیگی بلی بن کر ورلڈ کپ سے آوٹ
15 لاکھ تنخواہ والے فرعون نے کیمرہ مینوں کو میڈیا سنٹر سے نکال کر تماشائیوں کے سٹینڈ پر بجھوا دیا

ماضی کے فاسٹ باولر شعیب اختر نے انکشاف کیا ہے کہ ورلڈ ریکارڈ ہولڈر ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے کپتان یونس خان کو نوجوانوں کی کوچنگ کے لئے بلایا تو یونس خان سے معاوضہ کا پوچھا گیا تو انہوں نے اپنے تجربہ اوربین القوامی قد کاٹھ کا لحاظ کئے بغیر پندرہ لاکھ معاوضہ کا تقاضہ کیا جس پر بورڈ نے یونس خان سے بارگین شروع کر دی انہیں آفر کی کہ آپ تیرہ لاکھ لے لیں کہتے ہیں اس بات پر یونس خان سیخ پاہوئے اور یہ کہہ کر اٹھ کر چل دیئے کہ آپ یہ بھی تیرہ لاکھ اپنے پاس رکھیں کہتے ہیں اس پر کسی ایک شخص نے بھی یونس خان سے رابطہ نہیں کیا بلکہ اگر دیکھا جائے کہ جس ملک میں ایک اسی سالہ شخص کو تو تبدیلی کے نام پر پچاس لاکھ تک ماہانہ خرچ کر دیتا ہے اور جن کھلاڑیوں کی کارکردگی اور ان کا نام بیچ کر اربوں کے خزانے پر سانپ بن کر بیٹھ جاتے ہیں کیا ان کھلاڑیوں کی بجائے اس خزانے کے منہ صرف اللوں تللوں کے لئے کھلتے ہیں
جس فرعون کو بورڈ نے صرف تنخواہ کی مد میں بغیر کسی اشتہار کے بنا کسی مقابلے اور بغیر کسی انٹرویو کے پندرہ لاکھ تنخواہ پر رکھا ہے اور ایک دن قبل پارلیمنٹ کو پیش کی گئی صرف ایک رپورٹ میں موصوف کے صرف 2دوروں پر پندرہ لاکھ سے زائد خرچ کئے ہوں کیا اس بورڈ کو یونس خان کو پندرہ لاکھ دیتے موت پڑتی تھی ممکن ہے ٹیم کی کارکر گی اس سے بھی بری ہوتی لیکن دکھ اس بات کا ہے کہ بارگین صرف یونس خان کے لئے ہے یا کسی اور کو بھی رکھتے ہوئے ایسا کیا گیا
اورپھر پندرہ لاکھ لینے والے نے کارنامہ کیا سرانجام دیا ٹی وی سکرین کے ماتھے کا جھومر کیمرہ مینوں کو بغیر کسی بریفنگ او اعتماد میں لئے بغیر میڈیا سنٹر سے نکال کر تماشائیوں کے سٹینڈ میں شفٹ کر دیا گیا اور پھر انہیں لنچ باکس کے ڈبے دے کر ان کی توہین کی گئی اور یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا موصوف نے پہلے کراچی میں پھوٹ ڈالی اور کھیلوں کے صحافیوں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا پھر اسلام آباد کے کھیلوں کے صحافیوں میں دراڑ ڈالی اور پھر واردارت ڈال کر ایسی چھری چلائی کہ گروپوں میں بٹے صحافیوں کو سمجھ ہی نہیں آئی کہ ان کے ساتھ کتنا بڑا ہاتھ ہو گیا ہے اور یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں موصوف جب بھی طاقت میں آئے انہوں نے کھیلوں کے صحافیوں میں پھوٹ ڈالی اور انکے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر اپنے مذموم مقاصد حال کئے اور اسکی بار بھی انہوں نے ایسا ہی کیا کبھی پانچ چھ صحافیوں کو سرینا میں ناشتہ پر بلا کر تقسیم کیااور کبھی خود سے ہی کمیٹی بنا کر ہمارے معزز ساتھیوں کو پنج ستاری ہوٹل میں بلا کر انکے دستخط لے لئے گئے اور اب سب صفائیاں دے رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ تو کیمرہ مینوں کا معاملہ ڈسکس ہی نہیں ہوا
جس شخض کی ساری زندگی سکینڈلوں سے بھری پڑی ہے وہ صحافیوں میں پھوٹ ڈال کر اپنے مذموم مقاصد پورے کر رہا ہے اور آج تو اس نے کیمرہ مینوں کو نکالا اور تو اور ستم ضریفی دیکھیں چہ جائکہ وہ صحافیوں کو کہتا ہے کہ آپ ایک پانچ رکنی کمیٹی بنا لیں اس نے خود ہی اپنی مرضی

کے صحافی جو سب قابل احترام اور عامل صحافی ہیں انہیں بلا کر اور کسی کو پی ایس ایل کی کمیٹی میں ڈالنے کا لالچ دے کر کیمرہ مینوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالہ اور دیکھنا باقی پی اسی یل میں رسی سہی کسر نکالے گا اور جس دن بھارتی ٹیم پاکستان آئے گی اس دن ہر سٹیشن میں سیکورٹی کے نام کوریج کرنے والے صحافیوں کی تعداد دس سے پندرہ تک کر دے گا اور پھر ایسی ہی کمیٹی اس پر بھی دستخط کر دے گی۔
قبل اس کے کہ یہ ماسی مصیبت ہمارے مزید حقوق سلب کرے سب جاگ جائیں ایک ایسے فرعون پر جو خود تو اہم موقعہ پر اپنے امریکا سے ٓآئے بیٹے کو وقت دینے کے لئے میچ تک میں نہ آئے اور ہمارے بھائیوں کو شائیقین کے سٹینڈ میں بجھوائے سب کو اپنے اختلاف بھلا کر اپنے حقوق کے تحفظات کے لئے سر جوڑ لیں اور آپس میں اتحاد کریں نہ کہ یہ تحریر اس مطلب پرست کو بجھوا کر اپنے آپ کو اسکا بڑا وفادار شو کریں اور ہمدردی جتائیں ساتھ کہیں چھوڑیں سر آپ ایسے اخبار کی تحریر پر توجہ ہی نہ دیں ہم ہیں نا آپ کے ساتھ اس اخبار کو پڑھتا ہی کون ہے ہمارے اخبار دیکھیں اور ہمارے چینل دیکھیں ہم جو آپ کے ساتھ ہیں لیکن موصوف کو بھی پتہ ہے کہ جو اپنی برادری کا وفادار نہیں وہ میرا کیسے ہو گا۔۔۔۔ آگے آگے دیکھتے ہیں ہوتا ہے کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں