8

اسامہ امیر کو اسلامی جمعیت طلبا کی جانب سے سال 2021-22کے لئے ناظم جامعہ منتخب کرلیا گیا

اسلام آباد (خبر نگار )اسامہ امیر کو اسلامی جمعیت طلبا کی جانب سے سال 2021-22کے لئے ناظم جامعہ منتخب کرلیا گیا ہے،ناظم اسلامی یونیورسٹی اسامہ امیر نے کہا کہ جامعہ میں تعلیمی ماحول کی بہتری، طلبا کے مسائل کے حل اور جامعہ میں پھیلتی ہوئی قوم پرستی کے خاتمے کیلئے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں ،پاکستان بھر کی جامعات سے قوم پرستی کے نام پر قائم ہونے والی کونسلز کا خاتمہ بھی قومی اتحاد کیلئے ناگزیر ہے، موجودہ مشکل حالات، ففتھ جنریشن والا فیئر اور ہائبرڈ وار کے دور میں قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے طالب علم اسامہ امیر کو اسلامی جمعیت طلبا کی جانب سے سال 2021-22کے لئے ناظم جامعہ منتخب کرلیا گیا ہے،نو منتخب ناظم جامعہ انٹر نیشنل اسلامی یونیورسٹی کے شریعہ اینڈ ان لا کے طالب ہیں جبکہ اس سے قبل وہ دیگر اہم ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں،ناظم اسلامی یونیورسٹی اسامہ امیر نے اپنے انتخاب کے بعد اراکین و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک اہم ذمہ داری سے نوازا ہے، اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اقامت دین اور طلبا میں اسلایم فکر و نظریہ کی آبیاری کے لئے اپنی کوششیں کروں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ میں تعلیمی ماحول کی بہتری، طلبا کے مسائل کے حل اور جامعہ میں پھیلتی ہوئی قوم پرستی کے خاتمے کیلئے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں طلبا آرگنائزیشن کا کردار انتہائی اہم ہے، طلبا ہی قوم کے معمار ہیں، ہمیں ان کی ذہنی پختگی کیلئے آگے آنے کا موقع فراہم کرنا ہے، ناظم جامعہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک بھر کی جامعات میں طلبا یونینز کو بحال کیا جائے اور انتخابات کرائے جائیں اور اس حوالے سے اگر کسی بھی قانون سازی کی ضرورت ہے تو طلبا کو بٹھا کر رائے لی جائے اور یونینز پر عائد خاموش پابندی کو ختم کیا جائے۔ اسامہ امیر نے وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ گزشتہ سال اسلامی یونیورسٹی میں قتل ہونے والے طالب علم سید طفیل کو جلد گرفتار کیا جائے اور اس حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ آ چکی ہے لیکن اب تک رپورٹ میں شامل قتل کے ذمہ داران اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں آئی ہے، لہذا سید طفیل قتل کیس رپورٹ پر عملدرآمد کو جلد یقینی بنایا جائے تا کہ یونیورسٹی میں پر امن فضا کو قائم رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر کی جامعات سے قوم پرستی کے نام پر قائم ہونے والی کونسلز کا خاتمہ بھی قومی اتحاد کیلئے ناگزیر ہے، موجودہ مشکل حالات، ففتھ جنریشن والا فیئر اور ہائبرڈ وار کے دور میں قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے، طلبا ہی قوم میں اتحاد کو قائم رکھنے میں بہترین کردار ادا کر سکتے ہیں، اس لئے جامعات سے انتشار پھیلانے والے قوم پرست کونسلز کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں