13

وفاقی دارلحکومت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس کے شہریوں کو سرکاری نوکریوں میں 50فیصد کوٹہ کی منظوری ہوئی،تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ وفاقی دارلحکومت پر خرچ کررہے ہیں،علی نواز اعوان

وفاقی دارلحکومت کے شہری علاقوں کیساتھ ساتھ پہلی مرتبہ دیہی علاقوں میں ریکارڈ ترقیاتی کام کررہے ہیں،وفاقی دارلحکومت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسلام آباد کے لیے قانون سازی ہورہی ہے، سلاٹر ہاوس آئیندہ سال تک مکمل ہوجائیگا،معاون خصوصی وزیر اعظم

وفاقی دارلحکومت کا سب سے بڑا پانی کا مسئلہ حل کردیا،غازی بروتھا سے اسی سال100ایم جی ڈی پانی ملنا شروع ہوجائیگا،ممبر قومی اسمبلی حلقہ این اے53و معاون خصوصی وزیر اعظم برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان کا میٹرو واچ کو خصو صی انٹرویو

اسلام آباد (محمد جواد بھوجیہ،فوٹو خادم حسین) ممبر قومی اسمبلی حلقہ این اے53و معاون خصوصی وزیر اعظم برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان کا کہنا ہے کہ ماضی میں وفاقی دارلحکومت بھی ان شہروں میں شامل تھا جن کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔تاہم ہماری حکومت نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح وفاقی دارلحکومت پر خصوصی توجہ دی آج تین سال بعد شہر کا نقشہ بدل چکا ہے اور شہر میں ہر جگہ ترقیاتی کام نظر آرہے ہیں جن کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی، وفاقی دارلحکومت کے شہریوں کو وفاقی ملازمتوں میں کوئی کوٹہ نہیں ملتا تھا تاہم اب اہم نے وفاقی دارلحکومت کے اس بنیادی حق کو یقینی بنایا اب وفاقی دارلحکومت کے شہریوں کو50فیصد کوٹہ دیا گیا ہے۔علی اعوان کا مزید کہنا تھا کہ جب ہم اقتدار میں آئے وفاقی دارلحکومت میں صرف اور صرف مسائل تھے جن میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا تھا ہم نے ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلہ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے اوراب وفاقی دارلحکومت میں پانی کے مسئلہ پر قابو پا چکے ہیں،اسی سال غازی بروتھا سے 100ایم جی ڈی پانی ملنا شروع ہوجائیگا وہیں راول ڈیم سے وفاقی دارلحکومت کو 20سال سے بند پانی کی فراہمی دوبارہ شروع کی ہے۔ممبر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا 30ہزار ارب کا قرضہ تھا،20ارب ڈالر کا خسارہ تھا۔تاہم اب معیشت 4فیصد سے زائد پر ترقی کررہی ہے۔کرونا کے باعث جہاں ملکوں کی معیشتیں منفی میں چلی گئیں تاہم اللہ کے فضل سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہورہی ہے۔آج بزنس میں خوش ہے،تاجر خوش ہے،سٹاک ایکسچینج ملکی تاریخ میں سب سے ریکارڈ سطح پر ہے۔کسانوں کو ماضی کی حکومتیں نظر انداز کرتی تھیں کیونکہ کسانوں کی کوئی موثر آواز پارلیمان میں نہیں تھی،ہماری حکومت نے کسانوں کو تاریخ پیکج دیے ہیں،کھادوں بیج پر سبسڈی و دیگر زرعی آلات پر سبسڈی دی ہے۔علی اعوان کا مزید کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی فصلوں کی بہترین قیمت کی فرایمی ہم نے یقینی بنائی ہے تین سالوں میں گندم کی امدادی قیمت میں 600روپے فی من اضافہ سے 1800روپے فی من دے رہے ہیں۔گنے مین قیمت ماضی میں کسانوں کو فی من کبھی بھی140روپے فی من سے زیادہ نہیں ملی ہم گزشتہ تین سالوں سے کسانوں کو 190
روپے سے زائد فراہمی یقینی بنائے ہیں۔۔۔

ماضی میں وفاقی دارلحکومت کے لیے قانون سازی تک نہ کی گئی
ہم نے وفاقی دارلحکومت کے ہر شعبہ کے لیے قانون سازی کی،علی اعوان
اسلام آباد (خبر نگار) ممبر قومی اسمبلی حلقہ این اے53و معاون خصوصی وزیر اعظم برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان کا کہنا تھا کہ ماضی میں وفاقی دارلحکومت پر صرف حکمرانی کی گئی اور اس شہر اور شہریوں کو یکسر نظر انداز کردیا گیا۔ہم نے سب سے پہلے اس شہر کے لیے قانون سازی کی تاکہ چیزوں کو قانون کے مطابق ریگولیٹ کیا جاسکے،وفاقی دارلحکومت کے لیے رینٹ کنٹرول کی قانون سازی کی ہے اس کے علاوہ فوڈ سیفٹی کا بل منظور ہوچکا ہے۔ریل سٹیٹ ریگولیٹری کاقیام عمل میں آچکا ہے۔وفاقی دارلحکومت کا ایک بڑا مسئلہ سلاٹر ہاوس کا نہ ہونا تھا جس کی وجہ سے بہترین اور صحت مند گوشت کی فراہمی میں مسائل تھے تاہم اب وفاقی دارلحکومت میں ایک سال میں سلاٹر ہاوس مکمل ہوجائیگا اور باقاعدہ فنکشنل ہوجائیگا۔۔

مارگلہ ہائی وے چھ ماہ میں مکمل ہوجائیگا،سنگجانی کو D.12سے لنک کریں گے
کورنگ منصوبہ سے70ہزار گاڑیوں کو سہولت میسر آئیگی،معاون خصو صی وزیر اعظم
اسلام آباد (خبر نگار) معاون خصو صی وزیر اعظم برائے سی ڈی اے امور کا کہنا تھا کہ مارگلہ ہائی وے سے وفاقی دارلحکومت کی ٹریفک کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہوجائیگا،،مارگلہ ہائی وے کا منصوبہ آئیندہ چھ ماہ میں مکمل ہوجائیگا۔اس منصوبہ کے تحت وفاقی دارلحکومت کے سیکٹر D.12کو سنگجانی سے لنک کیا جائیگا،اس منصوبہ سے وفاقی دارلحکومت کی دیگر سڑکوں پر رش کم ہوجائیگا وہیں علی اعوان کا مزید کہنا تھا کہ کورنگ منصوبہ کی تکمیل سے 70ہزار گاڑیوں کو سہولت میسر ہوگی۔اسی طرح وفاقی دارلحکومت میں دیگر منصوبہ جات بھی شامل ہیں جن کی تکمیل آئیندہ کچھ وقت میں ممکن ہوجائیگی جس سے وفاقی دارلحکومت میں ٹریفک کے مسائل آئیندہ کئی سالوں تک حل ہوجائیگے

آئی جی پی روڈ سے سری نگر ہائی وے تک نیا ایونیو بنارہے ہیں،علی اعوان
10انتھ ایونیو پر بریج بنارہے ہیں،آئی جی پے روڈ اسی سال مکمل کریں گے
اسلام آباد (خبر نگار) ممبر قومی اسمبلی حلقہ این اے53و معاون خصوصی وزیر اعظم برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان کا کہنا تھا کہ آئی جی پی روڈ کی خستہ حالی جڑواں شہروں کا ایک بڑا مسئلہ تھا تاہم ہم نے ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلہ پر کام کیا،کام شروع ہوچکا ہے اور اسی سال آئی جی پی روڈ مکمل ہوجائیگا،وہیں آئی جی پی روڈ سے سری نگر ہائی وے تک ایک نیا ایونیو بنارہے ہیں جو براستہ پولیس لائن سری نگر ہائی وے کو لنک کرے گا۔اس منصوبہ کی تکمیل سے جڑواں شہروں میں ٹریفک کی روانی کا مسئلہ مکمل طور پر حل ہوجائیگا۔وہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ 10انتھ ایونیو پر بریج بنارہے ہیں۔

وفاقی دارلحکومت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دیہی علاقہ میں قبرستان بنارہے ہیں جون میں کام شروع ہوجائیگا
قبرستان کے لیے 10ایکڑ زمین مختص کردی گئی ہے،دیہی علاقوں میں گراونڈز بنارہے ہیں ماضی میں ایسی مثال موجود نہیں
دیہی علاقوں میں 2۱رب روپے کے منصوبہ جات مکمل کیے،ماضی میں صرف شہری علاقوں تک کام کیے جاتے تھے،علی اعوان
اسلام آباد (خبر نگار) ممبر قومی اسمبلی حلقہ این اے53و معاون خصوصی وزیر اعظم برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان کا کہنا تھا کہ وفاقی دارلحکومت کے شہری علاقے میں دو بڑے قبرستان تھے تاہم دیہی علاقوں میں سرکاری سطح پر کوئی قبرستان موجود ہیں نہیں تھا،دیہات میں اب زمینیں سکڑرہی ہیں اور اب وہاں بھی سرکاری سطح پر قبرستان کی اشد ضرورت تھی اسی لیے ہم نے دیہی علاقوں میں قبرستان کے لیے دس ایکڑ اراضی مختص کردی ہے جس پر جون میں کام شروع ہوجائیگا جس سے دیہی علاقوں کا یہ مسئلہ بھی حل ہوجائیگا وہیں دیہی علاقوں کو شہری علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے اس مقصد کے لیے دو ارب روپے کے منصوبہ جات دیہی علاقوں میں جاری ہیں یا مکمل کرلیے گئے ہیں۔دیہی علاقوں میں کوئی گراونڈز نہ تھے اور نہ ہی واکنگ ٹریکس اب ہم نے دیہی علاقوں میں بھی گراونڈ ز بنانے شروع کردیے ہیں۔دیہی علاقوں میں برما بریج،ملاں بریج چراہ اور کیانی بریج بہارہ کہو میں بنارہے ہیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں