9

گوجرخان میں متحرک بین الاقوامی ڈرگ مافیا نے ہیروئن سے بھرالہنگا برمنگھم پہنچا دیا

گوجرخان (سپیشل رپورٹر میٹروواچ)گوجرخان میں متحرک بین الاقوامی ڈرگ مافیا نے ہیروئن سے بھرا شادی کا لہنگا برمنگھم پہنچا دیا، اسلام آباد نیو ایئرپورٹ پر اے این ایف سمیت دوسرے ادارے بھی دیکھتے رہ گئے، دوسری جانب ہیروئن سے بھری جیکٹ گوجرخان پولیس کے حوالے کی گئی لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی، مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ راجہ یوسف نامی شخص نے برطانیہ میں ہیروئن سمگلنگ کیلئے اپنے دو بھتیجوں راجہ عمران اور ذاکر کے ذریعے چوہدری عثمان نامی نوجوان کو استعمال کیا جس نے برطانوی شہریت کی حامل لڑکی سے حال ہی میں شادی کی تھی، ذرائع کے مطابق عمران اور ذاکر نامی اشخاص جبر کے علاقے کے رہائشی چوہدری عثمان کے گھر 18جنوری کو پہنچے ، عثمان نے اپنی برطانوی نژاد بیوی کے ہمراہ 19جنوری کو پی آئی اے کی فلائٹ نمبر PK-792 کے ذریعے برمنگھم جانا تھا،

اس موقع پر موجود ذرائع نے میڈیا کو مزید بتایا کہ عمران نے عثمان سے کہا کہ وہ اپنے برادر نسبتی کیلئے ایک لیدر جیکٹ اور شادی کا لہنگا بھیجنا چاہتاہے ، عثمان نے ان پر اعتماد کرتے ہوئے دونوں چیزیں اپنے سامان میں رکھ لیں، 19جنوری کو یہ جوڑا اپنے سامان کے ہمراہ اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا تو وہاں پر کسٹمز اہلکاروں نے انہیں بتایا کہ ان کا سامان مقرر کردہ سامان سے زیادہ ہے لہٰذا وہ اپنا سامان کم کریں جس پر عثمان نے دیگر سامان کے ہمراہ لیدر جیکٹ بھی اپنے بھائی کو واپس کر دی، جبکہ عثمان اپنی بیوی کے ہمراہ لہنگے اور دیگر سامان سمیت برمنگھم پہنچ گیا، جہاں پر اس کے بھائی چوہدری راشد نے شک کی بنیاد پر لہنگا چیک کیا تو اس میں بڑی مہارت سے ہیروئن چھپائی گئی تھی، چوہدری راشد نے کسی قانونی کاروائی سے بچنے کیلئے برٹش اینٹی سمگلنگ ایجنسی کو اطلاع دینے کی بجائے وہ ہیروئن نالی میں بہا دی جس کے بعد راشد نے پاکستان میں اپنے بھائی ساجد کو فون کیا لیدر جیکٹ چیک کرو ،

جب لیدر جیکٹ کو کھولا گیا تو اس میں بھی ہیروئن بڑی مہارت سے چھپائی گئی تھی ، ساجد نے یہ جیکٹ تھانہ گوجرخان کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر ملک فیاض کے حوالے کر دی جس نے ایک ماہ گزرنے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی، جب کہ اس امر کے حوالے سے پولیس چوکی قاضیاں میں بھی تحریری درخواست دی گئی جس پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی کو شامل تفتیش کیا گیا ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدعی ساجد نے بتایا کہ یوں لگتاہے کہ گوجرخان پولیس منشیات فروشوں کو بچانے کے چکر میں ہے ، ساجد نے مزید بتایا کہ عمران اور ذاکر نے جبر شہر میں جم اور سنوکر کلب بنا رکھا ہے جہاں پر وہ یورپ میں مقیم اہل علاقہ کے رشتہ داروں سے دوستی قائم کر لیتے ہیں اور بعد ازاں اسی طرح سے اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں، اس ضمن میں اے ایس پی گوجرخان سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ گوجرخان پولیس نے رات گئے کاروائی کرتے ہوئے راجہ یوسف نامی شخص کے گھر چھاپہ مارا ، جو گھر موجود نہ تھا، گزشتہ روز ساجد ، یوسف ، ملک فیاض اے ایس آئی کو اے این ایف راولپنڈی کے پاس پولیس کی حراست میں بھیج دیا گیا، اے این ایف اس بابت کاروائی کرے گی ، دوسری جانب مدعی ساجد نے الزام لگایا ہے کہ ڈرگ ڈیلر راجہ یوسف نے اسے دھمکی دی کہ وہ اس معاملے کو بھول جائیں ہم نے پولیس کے ساتھ پچاس لاکھ روپے میں ڈیل کر لی ہے، مدعی ساجد نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی ، آئی جی پنجاب ، سی پی او راولپنڈی سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

ہیروئن سمگلنگ کیس میں بڑی پیش رفت، میٹروواچ و دیگر اخبارات کی خبروں پر ایکشن ، پولیس چوکی قاضیاں و تھانہ گوجرخان کی مبینہ غفلت پر سی پی او راولپنڈی نے انکوائری تشکیل دے دی، سی پی او راولپنڈی نے ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ، ہیروئن سمگلنگ کیس کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ روزنامہ میٹروواچ میں شائع ہوئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں