ہسپتال میں انسنریٹر کی موجودگی کے باوجود پمز کے سرجیکل و دیگر میڈیکل ویسٹ کی راولپنڈی منتقلی جاری
پمز میں موجود مخصوص مافیاء نے سال2006سے 2019تک پمز میں انسٹریٹر ہی نہ لگنے دیا،کورٹ آرڈر کے بعد انسٹریٹر لگے
پمز کے سرجیکل ویسٹ کا ٹھیکہ ہر ماہ کروڑوں روپے میں کیا جاتا ہے وہیں پمز کے ا نسریٹر کو جان بوجھ کر بند رکھا جاتاہے،انکشاف

قائد اعظم یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کرنے والے طلبہ کا ریکارڈ نہیں بیچا گیا،زرائع
داخلہ میں ناکام طلبہ کی دستاویزات ردی میں بیچی گئیں،زرائع، سخت کاروائی کی جائیگی،حکام کا موقف بھی سامنے آگیا
تمام جامعات میں طلبہ کے ایڈمیشن سیکشن کا ریکارڈ ہر سال ناکام طلبہ کی فائلیں اور دستاویزات اسی طرح بیچ دی جاتیں ہیں،زرائع

89کروڑ کا میگا سکینڈل پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کا کرپٹ مافیاء ایک بار پھر قانون کی گرفت سے باہر
سال 2016.18 کے آڈٹ میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے کرپشن کے اس سکینڈل کا انکشاف ہوا،وزارت خاموش
سکینڈل میں مرکزی سال2018کا ہے،ایک سابق ای ڈی اکاونٹنٹ ودیگر کرپشن میں شامل،89بل 4لاکھ فی کس سے زائد

گزشتہ چار سالوں میں سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب پر اربوں روپے لگائے گئے،حساب موجود نہیں،آڈیٹرجنرل
سابق وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر سیف خٹک کو گریڈ18میں اسی لیب میں تعینات کیا،ذرائع
سی ا ی و ڈریپ نے بورڈ کی منظوری کے بغیر سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب پر پر244ملین روپے خرچ کیے،آڈٹ رپورٹ میں ا نکشاف

پمز کے اعلی حکام نے 70لاکھ کی چوری میں ملوث گریڈ19کے افسر کے خلاف کیس بند کردیا
پمز کے حکام نے خود ہی انکوائری کی چوری ثابت ہوئی تاہم گریڈ19کا افسر تمام تر قوانین پر بھاری ثابت ہوئے
پرانی او پی ڈی سے اے سی،پنکھے،اور دیگر قیمتی سامان ٹرکوں سے بھر کر چوری کیا جاتا رہا،آخری ٹرک رنگے ہاتھوں پکڑا گیاہے

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے وزارت
صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان پر سنگین سوالات اٹھادیے
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو کی تعیناتی کے لیے ڈگری تک نہ چیک کی گئی،آڈٹ پیرامیں انکشاف
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے کل13میں سے محض ایک ڈائریکٹر ریگولر تعینات،آڈ ٹ پیرا کا کوئی جواب نہ دیا گیا

میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پانچ سال بیوروکریسی کے کاغذوں اور سرخ فیتے میں کھو گئے،ڈپٹی میئر سید زیشان نقوی
میٹروپولیٹن کارپوریشن کے پانچ سال قانون سازوں،ریاست اور ایگزیکٹو کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں،خط کا متن
اسلام آباد کیپٹل ٹیری ٹوری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015بذات خود ہی ایک کمزور دستاویز تھا،ڈپٹی مئیر کی طرف سے الیکشن کمیشن کوخط

تمام سیاسی جماعتوں نے ایک مرتبہ پھر اشرافیہ کو سینیٹ پہنچانے کے لیے ایکا کرلیا
ڈنڈے کھانے والے،جیل جانے والے کارکنان ایک بار پھر پرانی تنخواہ میں ہی نعرے لگاتے رہیں گے
پاکستان تحریک انصاف نے صرف ایک ٹکٹ کارکن کو دیا،دیگر سیاسی جماعتوں نے ایک سیٹ پر بھی کارکنوں کو ٹکٹ نہ دیا

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ قومی خزانے پر ماہانہ 70ارب کا بوجھ پڑے گا
اضافے سے پنشن کی مد میں سالانہ 150ارب روپے اضافی بوجھ پڑے گا،خالی خزانہ پر مزید بڑا بوجھ
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کی وجہ سے قرضوں کی ادائیگیوں میں تاخیر اور آئی ایم ایف سے قسط پر منفی اثر پڑے گا