25

اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج کو مسلمانوں کی نسل کشی کا مرتکب قرار دے دیا

نیویارک: اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج کو مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر ڈھانے جانے والے انسانیت سوز مظالم کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی فوج نے مسلم اکثریتی علاقے راخائن کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بین الاقوامی قانون کی نظر میں جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے تفتیشی مشن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست راخائن میں فوج نے ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کو علاقہ چھوڑنے پرمجبور کیا اور یہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں— فوٹو: فائل
آزاد کمیشن کے مطابق میانمار کی فوج کے پاس خواتین اور بچوں کے استحصال اوردیہات جلانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

رپورٹ میں سلامتی کونسل سے میانمار کی اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری مظالم پر اقوام متحدہ کی جانب سے یہ اب تک کی سب سے سخت مذمت ہے۔ گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

فائل فوٹو
یہ رپورٹ ہزاروں متاثرہ افراد سے انٹرویو کرنے کے بعد مرتب کی گئی ہے۔ رپورٹ میں میانمار کی فوج کے چھ اعلیٰ افسران کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے خلاف انسانیت سوز مظالم اور نسل کشی کے مقدمات چلنے چاہئیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں نوبیل امن انعام یافتہ رہنما آنگ سان سوچی پر بھی شدید تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم روکنے میں ناکام رہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں