599

الیکشن کمیشن نے 27 امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن روک دیے

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلی میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر قومی اسمبلی کے 6 حلقوں کے نوٹیفکیشن روکے ہیں جب کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر قومی اسمبلی کے ایک حلقے کا نوٹیفکیشن روکا گیا ہے۔

انتخابی اخراجات کی تفصیلات نہ دینے پر قومی اسمبلی کے ایک حلقے کا نوٹیفکیشن روکا گیا جب کہ قومی اسمبلی کے 272 حلقوں میں سے دو حلقوں میں انتخابات ملتوی ہوئے تھے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 25 نوشہرہ سے پرویز خٹک کی کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے کیوں کہ ان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا کیس ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ این اے 108 فیصل آباد سے تحریک انصاف کے امیدوار فرخ حبیب کی کامیابی کا نوٹیفکیشن ہائیکورٹ کے حکم پر روکا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی نے لاہور ہائیکورٹ میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

عمران خان کی 2 حلقوں میں کامیابی کے نوٹیفکیشن روک دیئے گئے

الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 129 سے ایاز صادق کی کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اور ان کے خلاف بھی الیکشن کمیشن میں ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری کا کیس زیر سماعت ہے۔

این اے 112 ٹوبہ ٹیک سنگھ اور این اے 140 قصور سے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر روکا گیا ہے جب کہ این اے 215 سانگھڑ سےکامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر روکا گیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 271 کیچ سے زبیدہ جلال کی کامیابی کانوٹیفکیشن بھی الیکشن اخراجات کے گوشوارے جمع نہ کرانے کے باعث روکا گیا ہے۔

بلوچستان اسمبلی:

الیکشن کمیشن نے بلوچستان اسمبلی کے تین حلقوں سے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک لیا ہے۔

حلقہ پی بی 26، پی بی 36 اور 41 سے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پی بی 26 سے احمد علی اور پی بی 36 سے نعمت اللہ زہری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا گیا ہے۔

صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ پی بی 41 سے زاہد علی کی کامیابی کا نوٹی فیکیشن روکا گیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پی بی 26 اور پی بی 41 سے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق میر نعمت اللہ کی کامیابی کا نوٹی فیکیشن الیکشن اخراجات کے گوشوارے جمع نہ کرانے پر روکا گیا جب کہ احمد علی کی شہریت سے متعلق معاملہ وزارت داخلہ کے پاس ہے۔

بلوچستان اسمبلی کے ایک حلقہ پی بی 35 پر الیکشن ملتوی کر دیے گئے تھے۔

سندھ اسمبلی:

الیکشن کمیشن نے سندھ کی 123 نشستوں پر کامیاب امیدواروں کے نوٹفکیشن جاری کر دیے ہیں جب کہ 6 نشستوں پر معاملات عدالت میں ہونے کی وجہ سے نوٹفکیشن روک لیے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پی ایس 29، 36، 48، 54، 73، 82 اور87 کے نتائج روکے گئے ہیں۔

پی ایس 87 ملیر پر امیدوار کے انتقال کے باعث الیکشن روک دیا گیا تھا جب کہ باقی حلقوں پر کامیابی کے نوٹیفکیشن عدالت کے حکم پر روکے گئے ہیں۔

پنجاب اسمبلی:

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے نومنتخب 290 اراکین کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے۔

الیکشن کمشنر پنجاب ظفر اقبال کے مطابق پنجاب اسمبلی کی 297 جنرل نشستوں میں سے 295 پر انتخابات ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ پی پی 103 فیصل آباد اور پی پی 89 میانوالی کے امیدوار وفات پا گئے تھے۔

صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 4 حلقوں پر کامیابی کے نوٹیفکیشن عدالتی حکم سے روکے گئے جب کہ حلقہ پی پی 296 راجن پور کے کامیاب امیدوار جیت کر وفات پا گئے تھے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی:

الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختون خوا اسمبلی کے 6 امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں 91 امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفیکشن جاری ہوا جب کہ 2حلقوں پر انتخابات منسوخ ہوئے۔

ای سی پی کے مطابق پی کے 4 سوات سے پی ٹی آئی کے عزیزاللہ کی کامیابی کا نوٹیفیکشن روکا گیا۔

عزیز اللہ کی کامیابی کا نوٹفیکشن دوبارہ گنتی کے باعث روکا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پی کے 23 شانگلہ سے شوکت یوسفزئی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی روکا گیا ہے۔

شوکت یوسفزئی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن حلقے میں خواتین ووٹرز کی کم شرح پر روکا گیا۔

پی کے 38 ایبٹ آباد پر پی ٹی آئی کے حاجی قلندر خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی روک دیا گیا، حاجی قلندر خان کےخلاف مخالف امیدوار نے ہائی کورٹ سے حکم امتناعی لیا ہے۔

پی کے 61 نوشہرہ اور پی کے 64 نوشہرہ سے پرویز خٹک کی کامیابی کے نوٹیفیکشن بھی روکے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پرویز خٹک کی کامیابی کے نوٹیفکیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر روکے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق 4 اگست تک انتخابی اخراجات کی تفصیلات موصول ہونے کے بعد امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔

نومنتخب اراکین اسمبلی نے انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کرادیئے

کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو 3 دن کے اندر کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننا ہوگا۔

8 اگست کو سیاسی جماعتوں کی ترجیحی فہرستوں کے مطابق خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

شیڈول کے مطابق 9 اگست تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کردیئےجائیں گے۔

بعدازاں صدر پاکستان قومی اور چاروں صوبوں کے گورنر صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس طلب کریں گے۔

پہلے اجلاس میں منتخب اراکین خود حلف اٹھانےکے علاوہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور قائدِ ایوان (وزیراعظم) کا چناؤ بھی کریں گے۔

یاد رہے کہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 116، مسلم لیگ (ن) 64، پیپلز پارٹی 43 اور ایم ایم اے 12 نشستوں کے ساتھ نمایاں ہیں جب کہ 13 آزاد امیدوار بھی ہیں جو حکومت سازی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں