15

آسٹریلوی سائنسدانوں نے انسانی زندگی کی میزبانی کرنےوالے اولین ترین ملک کا پتہ چلا لیا

سڈنی (مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریلیا کے سائنسدانوںنے کرہ ارض پر انسانی زندگی کے آغاز کے حوالے سے اپنی تحقیق میں کچھ دلچسپ انکشافات کیے ہیں۔ سڈنی یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی تحقیقات میںروشنی میں تیار کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زمین پر جدید انسانی زندگی کی شروعات آج سے دو لاکھ سال قبل ہوئیں۔ اور اس کے واضح آثار براعظم افریقہ کےجنوب میں واقع دریائے زیم بیزی کے کنارے واقع میدانوں سے ملتے

ہیں۔ اس مقام پر آج کل افریقی ملک بوٹسوانا آباد ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایاگیا ہے کہ ابتدا میں یہاں کا موسم گرم مرطوب اور انسانی زندگی کےلئے موزوں تھا لیکن اس خطے میں انسانی زندگی کی شروعات کے لگ بھگ 70سال بعد یعنی آج سے ایک لاکھ 30ہزار سال قبل یہاں موسمیاتی تبدیلی آئی اور سردی کی شدت کے باعث یہاں کے رہنے والوں نے ہجرت کرکے دنیا کے دوسرے براعظموں کو آباد کیا۔اس علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک قبیلہ کھوئی سین ہے جس کے ڈی این اے نمونے حاصل کرکے یہ پتہ چلا یاگیا ہے کہ یہی لوگ کرہ ارض پر اتارے گئے اولین ترین انسانوں کی اصل اولاد ہیں۔ ان نمونوں کا تجزیہ کرکے یہ بھی معلوم کر لیا گیا کہ دنیا بھر میں آباد انسانوں کا ڈی این اے ان نمونوں سے ملتا جلتا ہے۔ گویا یہ بات ثابت ہوئی کہ جدید انسان موجودہ بوٹسوانا کے علاقے میں رہتا تھا اور وہیں سے باقی دنیا میں پھیلا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں