26

ایون فیلڈ فیصلے میں مریم کی والد کو معاونت کے شواہد کا ذکر نہیں، سزا معطلی کا تفصیلی فیصلہ

اسلام آباد: ہائیکورٹ نے نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطلی کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کی احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں دی گئی سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ 19 ستمبر کو سنایا تھا جس میں تینوں ملزمان کی سزائیں معطل کرکے ان کی رہائی کا حکم دیا گیا۔
اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد نواز شریف، مریم اور کیپٹن (ر) صفدر لاہور پہنچ گئے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سزا معطلی کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جو 41 صفحات پر مشتمل ہے اور فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہےکہ درخواست ضمانت پر دیا گیا فیصلہ سزا کے خلاف اپیلوں کا کیس متاثر نہیں کرے گا۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لیے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا، احتساب عدالت نے اپارٹمنٹس خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، احتساب عدالت کے فیصلے میں مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکر بھی نہیں۔

فیصلے میں لکھا گیا ہےکہ بادی النظر میں ملزمان کودی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق ٹرائل کورٹ نے نائن اے فور میں ملزمان کو بری کیا اور ملزمان پر نائن اے فور کے تحت بھی فرد جرم عائد کی گئی، استغاثہ نے نائن اے فور کی بریت کو چیلنج نہیں کیا۔
ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف کو 11، مریم کو 8 اور محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا

فیصلے میں کہا گیا ہےکہ عدالتی فائنڈنگز حتمی نہیں، ہماری رائے یا آبزرویشنز اپیلوں کو متاثر نہیں کرےگی۔

واضح رہےکہ احتساب عدالت نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف،مریم نواز اور محمد صفدر کو سزائیں سنائی تھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں