9

بریکنگ نیوز۔۔۔!!! نعیم الحق، ندیم افضل چن ، زُلفی بخاری اور فردوس عاشق اعوان کی چھٹی؟ ایک خبر نے وفاقی کابینہ میں ہلچل مچا دی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیراعظم عمران خان کے تمام 15 معاونین خصوصی کی تعیناتیاں چیلنج کر دی گئی ہیں۔

درخواست ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے چئیرمین فرخ نواز بھٹی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قومی احتساب بیورو کو مذکورہ افراد کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق،فردوس عاشق اعوان،ندیم افضل چن،علی نواز اعوان،شہزاد اکبر،زلفی بخاری،معید یوسف اور عثمان ڈار کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ معید یوسف امریکا کے مختلف تھینک ٹینکس کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور ان کی تعیناتی ملک کے مفاد کے برعکس ہو سکتی ہے۔رولز آف بزنس 1973 کے رول (6) 4 کے مطابق وزیراعظم کے پاس معاون خصوصی تعینات کرنے کا اختیار ہے لیکن معاونین خصوصی کو فیڈرل منسٹر یا اسٹیٹ منسٹر کا درجہ خلاف قانون دیا گیا ہے،متن میں کہا گیا کہ کسی بھی معاون خصوصی کی تعیناتی آئین پاکستان کے آرٹیکل 92 کے تحت نہیں کی گئی۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہے کہ معاونین خصوصی کو دیا گیا وفاقی وزیر، وزیر مملکت کا درجہ غیر قانونی قرار دیا جائے۔عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے وزیراعظم عمران خان اور کیبنٹ ڈویژن کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر معید یوسف کو معاون خصوصی برائے قومی سلامتی و اسٹریٹجک پالیسی پلاننگ تعینات کیا تھا۔

ڈاکٹر معید یوسف کی معاون خصوصی اسٹریٹجک پالیسی پلاننگ تعیناتی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ جس پر معید یوسف چیئرمین اسٹریٹجک پالیسی پلاننگ سیل کے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

جبکہ معید یوسف نے معاون خصوصی قومی سیکیورٹی ڈویژن کا چارج سنبھال لیا ہے۔ معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ مجھ پراعتماد کرنے پر وزیراعظم کا شکرگزار ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں