242

بریکنگ نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت 11 مارچ کو مقرر کردی

لاہور (میٹرو واچ) لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے درخواست پر سماعت 11 مارچ کو مقرر کر دی . ادھر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار یوسف عباس کی ضمانت پر رہائی کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا .

تحریری فیصلہ 22 صفحات پر مشتمل ہے. تحریری فیصلے میں تحریک انصاف کے سبطین خان کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا. تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ یوسف عباس نے چودھری شوگر ملز کے اکاؤنٹ سے کوئی رقم نہیں نکلوائی،

ملزم یوسف عباس چودھری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں مختلف اوقات میں رقم جمع کرواتا رہا، یہ حقیقت ہے کہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز ہمارے معاشرے میں پھیل چکی ہے.دوسری جانب لاہورہائیوکورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نوازکانام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سےنکالنے اور پاسپورٹ واپسی کی درخواستوں پر اٹارنی جنرل پاکستان کو طلب کرلیا.لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے مریم نواز کی درخواستوں پر سماعت کی. مریم نواز کی جانب سے امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ قومی احتساب بیورو کی طرف سے اسپیشل پراسیکیوٹر سید فیصل رضا بخاری عدالت پیش ہوئے.سماعت کے موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق احمد خان بھی عدالت میں پیش ہوئے.دوران سماعت جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ ہم چاہتے ہیں مریم نواز کے پاسپورٹ واپسی کے معاملے پر اٹارنی جنرل ہماری معاونت کریں.

اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق احمد خان نے کہا کہ ویسے تو حکومت کا موقف آچکا ہے. اس پر بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم چاہتے ہیں اٹارنی جنرل پاکستان عدالت کی معاونت کریں، اگر وہ خود نہیں آسکتے تو ہم آرڈر کر کے بلوا لیں گے. ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی 8 ہفتوں کی توسیع کی درخواست مسترد کر دی ہے، جسکے بعد یہ درخواست بھی غیر موثر ہو جائیگی. بعد ازاں عدالت نے مریم نواز کی درخواستوں پر کارروائی ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں