13

بھارت: اپوزیشن جماعتیں ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کی رپورٹس سے پریشان

بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں انتخابی مشینوں کی تبدیلی اور دھاندلی کی اطلاعات پر الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکٹرونگ ووٹنگ مشینز (ای وی ایم) کے نتائج سے پہلے ان سے منسلک پیپر ٹریل کی گنتی کریں۔

ایک بھارتی جریدے فرنٹ لائن میگزین کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ’جاننے کا حق‘ رائٹ تو انفارمیشن کے رضاکار نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ الیکٹرونک مشینیں بنانے والوں اور الیکشن کمیشن کے درمیان سے 20 لاکھ ووٹنگ مشینز غائب ہیں۔

سابق بھارتی صدر پرناب مکھرجی نے ووٹرز کی رائے میں چھیڑ خانی کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کی ساکھ کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ہے، جسے تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرنا چاہیے۔

دریں اثنا الیکٹرونک ووٹنگ مشینز کی مبینہ نقل و حرکت اور اس میں چھیڑ چھاڑ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اترپردیش میں کچھ مقامات پر مظاہرے شروع ہوگئے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے اس الزام کو غیر سنجیدہ قرار دے کر مسترد کردیا۔

دوسری جانب انڈین نیشنل کانگریس کا بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن انڈیا کو اسٹرونگ رومز سے ملک کے دیگر مقامات پر الیکٹرونک مشینز کی منتقلی کی شکایات سن کر اس پر فوری کارروائی کی جائے۔

اس سلسلے میں اپوزیشن کی 22 جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور 23 مئی کو انتخابی نتائج سے قبل مختلف پولنگ اسٹیشن سے لی گئی کاغذی رسیدوں کی تصدیق کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں