13

تحریک انصاف کے پرندے ایک ایک کرکے اڑنے لگے،وزیر اعظم کی غیر موجودگی میں ’محلاتی سازشیں ‘ سر اُٹھانے لگیں

اسلام آباد( نیوز ڈیس) سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اتحادیوں سے تو دور کی بات اندر کی خانہ جنگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سلطنت کے اندر بغاوتوں کو چھوڑ دیں، محلاتی سازشیں اتنی زیادہ ہیں کہ اس وقت عمران خان کیلئے شدید مشکلات پیدا ہو گئی ہیں،عمران خان نے یہ

اعلان کر دیا ہے کہ میں لڑوں گا اور کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، اگر وہ سمجھوتے نہیں کریں گے تو شیخ رشید آج مراد علی شاہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے اور انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے سندھ حکومت کے ساتھ ہے، عمران خان کی معاشی ٹیم بھی ایک ایک کر کے جا رہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ شیخ رشید ہمیشہ یہ کہتے ہیں کہ سیاستدان گیٹ نمبر4کی پیداوار ہیں،اگر اس ملک کو آپ نے ٹھیک کرنا ہے تو سب سے پہلے اس گیٹ نمبر چار کو تباہ کر دیں،بقول شیخ رشید کے کہ اگر یہ وہاں کی پیدوار ہیں تو اس گیٹ کو اکھاڑ کر بلڈوزر چلا دیں نہیں پتہ کہ یہ کس کا گیٹ ہے اور کہاں کا گیٹ ہے،جہاں سے یہ سب پیداواریں ہیں۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ عمران خان اب کسی کی بات نہیں سن رہے،ان سے کسی شعبے کے بارے میں بھی بات کی جائے تو وہ نہیں سنتے،وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ میں مزید بات نہیں سنوں گا،عمران خان نے اپنی ٹیم سے ایک معاون خصوصی کو فارغ کیا ہے یہ مختلف کمپنیوں سے پیسے پکڑتے پھر رہے تھے،ماضی میں وہ ان کی میڈیا ٹیم میں رہے ہیں پھر ان کو خیبرپختونخوا بھیج دیا گیا،ان پر ایک ادارے کی طرف سے کرپشن کی رپورٹ بھی آئی تھی،عمران خان اتحادیوں اور اپنے لوگوں کے ساتھ معاملات کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مریم نواز خاموشی سے فعال ہو گئیں،جب سے ان کو پتہ چلا ہے کہ شہباز شریف کے آنے کی کہانی چل رہی ہے تو وہ بہت زیادہ فعال ہو چکی ہیں،انہوں نے ادھر

ادھر پیغامات بھیجے ہیں کہ اگر شہباز شریف آ گے تو میں کدھر جاؤں گی، یہ بھی اطلاع ہے کہ چوہدری نثار لندن میں جانے کیلئے تیار تھے کہ ایک ملاقات میری بھی وہاں چلتے پھرتے ہو جائے،مریم نواز کہہ رہی ہیں کہ اگر شہباز شریف واپس آئیں گے تو میرا کیا بنے گا۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ وزیرتعلیم شفقت محمود چوہدری پرویز الٰہی سے ملاقات کیلئے گئے تو پرویز الٰہی نے ان سے پوچھا کہ خیریت تو ہے؟آپ کون؟ کہاں سے؟چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ٹھیک ہے چائے پیو، روٹی کھاؤ اور بل دے کر جانا، اس کے نتیجے میں شفقت محمود جب باہر آئے تو وہ اکیلے پریس کانفرنس کر رہے تھے ان کے ساتھ کوئی ق لیگ کا بندہ موجود نہیں تھا،پرویز الٰہی نے ان سے کہا کہ کیا آپ کو پتہ ہے کہ جہانگیر ترین جب پچھلی دفعہ آئے تھے تو انہوں نے کیا

وعدہ کیا تھا، شفقت محمود نے کہا کہ مجھے تو کچھ پتہ نہیں۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اس وقت سیاست کا مرکز پنجاب بنا ہوا ہے،چیئرمین سینیٹ نے ایم کیو ایم سے ملاقات کی ہے،انہیں یہ ملاقات نہیں کرنی چاہیے تھی کیونکہ ان کا ایک غیر جانبدار عہدہ ہے،وہ کسی کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکتے،چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین جہاں تک بات کر چکے ہیں اس کے بعد اب راستے محدود ہیں،اتحادیوں کے ذہن میں یہ ہے اور عوام بھی یہی سمجھتی ہے کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ اتحادی چھوڑ جائیں اور حکومت گر جائے جس کے بعد میں یہ کہوں گا کہ مجھے مافیاز نے حکومت نہیں کرنے دی،مہنگائی اور قرضوں سے جان چھوٹ جائے گی، عمران خان کی معاشی ٹیم بھی ایک ایک کر کے جا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں