187

ترک صدر کی مدد سے ‘کارکے’ تنازع حل کرکے 1.2 ارب ڈالر بچا لیے،وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت نے ترک صدر کی مدد سے ‘کارکے’ تنازع کامیابی سے حل کر لیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ‘ترک صدر رجب طیب اردوان کی مدد سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے کارکے تنازع کامیابی سے حل کر لیا ہے اور سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے بین الاقوامی مرکز (آئی سی ایس آئی ڈی) کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے گئے 1.2 ارب ڈالرز جرمانے کی رقم بچا لی ہے۔’

انہوں نے اس شاندار کامیابی پر حکومت کی مذاکراتی ٹیم کو دلی مبارکباد بھی پیش کی، تاہم انہوں نے یہ تفصیلات نہیں بتائیں کہ یہ تنازع آخر حل کیسے ہوا۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے بھی ٹوئٹر پر کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں کارکے پاور پلانٹ کا معاملہ طے ہونا مثبت پیشرفت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایک ارب 20 کروڑ ڈالر اب عوام کی ترقی اور انہیں بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے خرچ کرے گی۔

واضح رہے کہ ‘کارکے’ ان 12 رینٹل پاور کمپنیوں میں سے ایک تھی جن سے پیپلز پارٹی کی حکومت نے توانائی کے بحران کے حل کے لیے 09-2008 معاہدے کیے تھے۔

کارکے کے ساتھ معاہدے کی مالیت 56 کروڑ ڈالر سے زائد تھی جس کے تحت کراچی میں کرائے کا بجلی گھر لگایا گیا اور اس سے 2009 سے پیپکو کو 231 میگاواٹ بجلی فراہم ہونا تھی، تاہم ترک کمپنی صرف 30 سے 55 میگاواٹ بجلی ہی فراہم کر سکی اور اس کی لاگت بھی 41 روپے فی یونٹ آرہی تھی۔ جبکہ پاکستانی حکومت معاہدے کی رو سے ترک کمپنی کو ماہانہ 901 لاکھ ڈالر سے زائد ادائیگی بھی کرتی تھی۔

معاہدے کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے یہ معاہدہ منسوخ کردیا تھا اور اس کا کہنا تھا کہ حکومت نے منصوبے میں شفافیت برقرار نہیں رکھی۔

تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے گارنٹی دیے جانے کے باعث ترک کمپنی نے معاہدہ منسوخ ہونے پر 2013 میں ‘آئی سی ایس آئی ڈی’ سے رجوع کیا اور پاکستان پر 2 ارب 10 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔

‘آئی سی ایس آئی ڈی’ نے ستمبر 2017 میں پاکستان کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اس پر بھاری جرمانہ عائد کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں