چیف آف آرمی سٹاف 14

جنرل باجوہ کو 6ماہ کی توسیع ملنے کے بعداچانک یہ کیا خبر آگئی،پوری فوج حیران

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے یہ دوسروں کی حق تلفی ہے۔نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ اگر میری رائے پوچھیں تو میں یہی کہوں گا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں

ہونی چاہئیے،کیونکہ ایکسٹینشن حق تلفی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین سال کی ملازمت کو واضح کرنا چاہئیے،آئین کے کے اندر ترمیم کرکے وہاں تین سال لکھنا چاہئیے۔اس کے بعد خدانخواستہ ایسی صورتحال پیدا ہو جائے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ضروری ہو تو میرے خیال میں ایک پارلیمانی کمیٹی کو اس معاملے کو دیکھنا چاہئیے۔ اور اگر وہ توسیع دیتی ہے تو اس پر بھی پابندی ہو کہ دو بار سے زیادہ توسیع نہیں ملنی چاہئیے۔۔جب کہ دوسری جانب آرمی چیف کی توسیع پر

قانون سازی کیلئے 3 رکنی حکومتی کمیٹی قائم کردی گئی۔حکومت کو 6 ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی کرنی ہے،۔یادرہے سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں چھ ماہ کی توسیع کی اجازت دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو اس معاملے پر چھ ماہ کے اندر قانون سازی کرنے کی ہدایت کی تھی اورکہاہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں

توسیع،دوبارہ تقرری اور مدت ملازمت کا تعین کیا جائے،آئین کے تحت صدرمملکت فوج کے سپریم کمانڈر کے طورپرآرمی چیف کی تقرری کرنے کے مجاز ہیں، آرمی چیف کی چھ ماہ کیلئے دوبارہ تعیناتی قانون سازی سے مشروط اور28 نومبر سے ہی شروع ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں