گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نےکہاہےکہ وزیراعظم احتساب اورشفافیت پرسمجھوتہ کرنےوالے نہیں، ملک وقوم کو نقصان پہنچانے والوں کےخلاف ایکشن ضرور ہوگا‘کچھ لوگ ہر وقت حکومت کے کاموں میں خامیاں تلاش کرتے رہتے ہیں‘اپوزیشن کی توجہ کورونا بحران پر نہیں وہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا کر سیاست کر رہی ہے،فلاحی تنظیموں پر مشتمل پنجاب ڈویلپمنٹ نیٹ ورک صوبہ میں3لاکھ سے زائد غر یب خاندانوں کو راشن فراہم کر ےگا،ہماری پالیسی ہےکسی
غر یب خاندان کو راشن دیتےوقت اس کےساتھ تصاویر نہیں بنائی جائیں گی،لاہورمیں ناکوں پرموجود پاک افواج،پولیس اور رینجرز سمیت دیگر اہلکاروں کو دوپہر کا کھانا کے ایف سی کی جانب سے دیا جائےگا . گور نرہاؤس میں میڈ یاسےگفتگو کرتے ہوئے گور نر پنجاب چوہدری سرور نےکہا کہ قوم دیکھ رہی ہے کہ کورونا کی اس وباءکے دوران اپوزیشن ،حکومت اورمخیر حضرات کیا کام کر رہے ہیں؟ یہ وقت کسی بھی صور ت سیاست کر نے کا نہیں بلکہ ملک وقوم کی خدمت کر نے کا ہے، مشکل کی اس گھڑی میں قوم ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ہمیشہ احسان مند رہے گی،بزنس کمیونٹی ہمیشہ مشکل وقت میں مدد کے لیے آگے آئی ہے، آج سے ہم کے ایف سی کے تعاون سے لاہور میں65سے زائد مقامات پر لگائے جانےوالے ناکوں پر موجود سیکورٹی اہلکاروں کو کھانے کی فراہمی کا آغاز کر رہے ہیں .
ایک سوال کے جواب میں گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ 19مارچ کو ہم نے کورونا ٹیلی میڈیسن سنٹرز کی بنیا درکھی ہے اور یہ پروگرام کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے،ابتک صرف پنجاب میں25سے زائد کورونا ٹیلی میڈیسن سنٹرز بن چکے ہیں اور ان سے 60 ہزار سے زائد لوگ اب تک مستفید ہو چکے ہیں،اب ہم ان سنٹرز کو ملک کے

دیگر صوبوں میں بھی لےکر جا رہے ہیں، ہم نے ایک قوم بن کر کورونا کا مقابلہ کر نا ہے اور اس وقت ہم سب کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے بے روزگار ہونےوالے خاندانوں کو راشن کی فراہمی یقینی بنائیں جسکے لیے یقینی طور پر حکومت کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات کو بھی آگے آنا ہوگا مگر وہ بزنس مین جو کورونا کی وجہ سے متاثرنہیں ہوئے وہ غر یب خاندانوں میں راشن کی فراہمی کےلئے آگے بڑھتے نظر نہیں آرہے، ان کو بھی آگے آنا ہوگا . انہوں نے کہا کہ 5 سے 10 فیصد لوگ ایسے ہیں جو حکومتی ہدایات اور پابندیوں کے باوجو د اپنے گھر وں
میں رہنے کی بجائے باہر نکل رہے ہیں، عوام کو یہ سمجھنا ہوگا کہ کورونا کی وباءبہت خطر ناک صورتحال اختیار کر چکی ہے ، اس کا مقابلہ کر نے کےلئے22کروڑ پاکستانیوں کو اپنی ذمہ داری پوری کر نا ہوگی ورنہ کورونا کے مزید بڑھنے کا خطرہ موجو د رہےگا .