15

حاملہ خواتین پر کورونا وائرس کے کیا اثرات ہوتے ہیں؟ وہ باتیں جو آپ جاننا چاہتے ہیں

کورونا وائرس تمام طرح کے لوگوں کے لیے خطرناک ہے لیکن کچھ گروپس ایسے ہیں جن کے لیے اس کا خطرہ کئی گنا زیادہ ہے . ماہرین کے مطابق ان گروپس میں بچے، عمر رسیدہ افراد، مختلف امراض کے شکار لوگ اور حاملہ خواتین شامل ہیں .

دی مرر کے مطابق فی الوقت کورونا وائرس کے حاملہ خواتین پر اثرات کے بارے میں کچھ زیادہ معلومات میسر نہیں، چنانچہ ماہرین بھی اس حوالے سے محتاط ہدایات دے رہے ہیں. ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے قبل ازیں بتایا تھا کہ اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ کورونا وائرس حاملہ خواتین کو زیادہ متاثر کرتا ہے. تاہم اب سائنسدانوں نے حاملہ خواتین کو بھی وائرس کے لیے کمزور گروپس میں شامل کر دیا ہے. ماہرین کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین کے جسم میں جو تبدیلیاں آتی ہیں ان کی وجہ سے ان کے مدافعتی نظام میں بھی کچھ تبدیلی آتی ہے جس کی وجہ سے ایسی خواتین نظام تنفس سے متعلق انفیکشنز سے بری طرح متاثر ہو سکتی ہیں.

اب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی نئے ہدایت نامے میں حاملہ خواتین کو زیادہ محتاط رہنے کو کہا ہے اور طبی عملے کو ہدایت کی ہے کہ اگر کسی حاملہ خاتون میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوں تو اس کا ٹیسٹ ترجیحی بنیادوں پر کیا جانا چاہیے.برطانیہ کے رائل کالج آف اوبسٹیٹریشنز اینڈ گائناکالوجسٹس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جن خواتین کا حمل 28ہفتے سے زیادہ کا ہے انہیں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے. اس کے علاوہ ایسی حاملہ خواتین جو دمے یا شوگر کی مریض ہیں ان میں بھی کورونا وائرس سب سے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے، انہیں بھی اس سے بچنے کے لیے انتہائی کوشش کرنی چاہیے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں