240

حکومت کا بنیادی مقصد ٹیکس اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں اعتماد کو بہتر بنانا ہے(ایف بی آر)

اسلام آباد:حکومت کا ٹیکس گزار اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے درمیان اعتماد کے فروغ پر اقدامات اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم 2019کی میعاد 30جون 2019کو ختم ہو جائے گی ۔ لہذا ان تمام افراد کوجنہوں نے اپنے غیر ظاہر شدہ اثاثہ جات اور اخراجات تاحال ظاہر نہیں کئے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس سکیم سے فی الفور استفادہ حاصل کریں ۔ اس سکیم کے بارے میں غور و فکر کے دوران سامنے آیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی ایک بڑی پریشانی کا تعلق ٹیکس دہندگان اور ٹیکس کے محکموں کے درمیان پیشہ ورانہ تعلقات کے ٹریک ریکارڈ سے ہے ۔ اس امر کو تسلیم کیا جاتا ہے کہ یہ بین الاقوامی سطح پر راج موجودہ طریقہ کار کے مطابق نہیں ۔ چنانچہ یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اس نوعیت کے تعلقات جوکہ فی الوقت ناگزیر ہیں ، مستقبل میں جاری رہیں گے ۔ اس ریلیز کا مقصد بھی اس پریشانی کو ختم کرنا ہے ۔ اس سلسلے یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ حکومت کا بنیادی مقصد ٹیکس اور ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے درمیان اعتماد کی سطح کو بہتر بنانا ہے ۔ اس مقصد کے لئے کچھ اقدامات پہلے ہی کئے گئے ہیں جن کو ٹیکس دہندگان کی جانب سے سراہا گیا ہے ۔ تاہم،یکم جولائی 2019سے اہم اصلاحاتی اقدامات کئے جائیں گے ۔ اس حوالے سے طریقہ کار اور مقاصد کا تعین فنانس بل 2019 میں کیا گیا ہے جبکہ دیگر معاملات کوطریقہ کاروں ، سرکلرز اور انتظامی اصلاحات میں تقسیم کیا جائے گا اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں یکم جولائی 2019کے بعدشامل کیا جائے گا ۔ ان اقدامات کے بنیادی موضوعات کاروباری عمل کو خود کار بنانا،ذاتی سطح پر روابط کا فقدان، ٹیکس اتھارٹی کی جانب سے اختیار رات کے غلط استعمال اور بدعنوانی کا کم سے کم امکان ہیں ۔ اس عمل میں کسی بھی ذاتی مداخلت ;223; تعامل کے بغیر خود کار طریقہ کار کے تحت ریٹرن فائلنگ اور سیلز ٹیکس رجسٹریشنکا آغازپہلا قدم ہے ۔ فنانس بل 2019 میں یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ ;39;آڈٹ;39; اور انفورسمنٹ کے طریقے پر عمل محکمے کے افراد کے علاوہ کسی دوسرے فرد کی جانب سے کیا جائے ۔ یعنی آڈٹ اورانفورسمنٹ طریقہ کار اس مرحلے کے دوران الگ ہوجائے گاجو کہ ایک اہم درستگی ہے ۔ مزیدبرآں ، تفصیلی سرکلرزجاری کئے جائیں گے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001 کے سیکشن 122 (5;65;) اور متعلقہ قوانین میں کسی بھی دوسری مجوزہ شرائط کی کوئی غلطی نہیں ہونی چاہئے ۔ یہ یقینی بنایا جارہا ہے کہ اپیل کا پہلا مرحلہ انفورسمنٹ طریقہ کار سے مکمل طور پرالگ کر دیا جائے ۔ اس کے علاوہ، حکومت ;39;خود اندازہ لگانے کے طریقہ کار;39; کے تصور کو یقینی بنانے کے لئے مکمل طور پرپر عزم ہے اوراس حوالے سے یہ یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں کہ ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کا کوئی امکان نہ رہے ۔ پھرواضح کیا جاتا ہے کہ حکومت کا بنیادی مقصد قابل قدر ٹیکس دہندگان کے درمیان اعتماد پیدا کرنا ہے ۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان اقدامات پر پوری طرح سے عمل کیا جائے اور اس کے نتاج واضح طور پر نظر آئیں ۔ دوسری جانب ماضی میں ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی کوششوں کا انحصار ٹیکس دہندگان کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر ہوتا تھا اور حکومت کے پاس اکنامک ٹرانزیکشنز کی ناکافی معلومات دستیاب ہوتی تھی ۔ حکومت کی توجہ متعلقہ معلومات کے حصول پر مرکوز ہے اور اقتصادی معاملات کے اعداد و شمار ;223;متعلقہ معلومات جمع کرنے کے عمل کوبین الاقوامی طریقہ کار کے مطابق مزید تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ان میں بینکنگ چینلز، بجلی اور گیس کے کنکشن، جائیداد کے ریکارڈ اور اخراجات،سفری معلومات، بچوں کی تعلیم سے متعلق اور نادرا وغیرہ کے ریکارڈ میں درج معلومات شامل ہیں ۔ اس صورت میں کسی بھی فرد کے لئے یہ مشکل بلکہ ناممکن ہو جائے گاکہ وہ ملک کے مالیاتی نظام سے چھپ کر اکنامک ٹرانزیکشنز کرے ۔ اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے واضح کیا جاتا ہے کہ یکم جولائی 2019 کے بعد ایف بی آر کے آپریشنز کے طریقہ کار اور حکومت کے پاس معلومات کی دستیابی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غلطی کو کو ختم کردیا جائیگا ۔ اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم 2019 سے با آسانی فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے اورپاکستان کے بہتری کے لئے ایک پرامن، آرام دہ، اور مہذب انداز میں زندگی گزاری جا سکتی ہے ۔ امید کی جا سکتی ہے اوپر بیان کردہ تفصیلات کا بغور جائزہ لینے کے بعد آپ 30جون2019تک اس سکیم کے تحت اثاثہ جات کو ظاہر کرنے کا درست فیصلہ کریں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں