19

دبئی میں 3 پاکستانی گرفتار لیکن وہاں کیا شرمناک کام کر رہے تھے ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

دبئی (ویب ڈیسک) دبئی کسٹمز نے پاکستان سے تعلق رکھنے والے منشیات اسمگلرز کے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ جس نے 72 کلو گرام ہیروئن گاڑیوں کے سپیئر پارٹس میں چھپا کر اسے دبئی میں اسمگل کرنے کی کوشش کی۔ دبئی کسٹمز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دبئی میں مقیم ایک

پاکستانی بزنس مین نے گاڑیوں کے پارٹس افغانستان سے منگوائے تھے جو ایران کے ذریعے بحری جہاز پر ایک کنٹینر میں جبلِ علی پورٹ پر پہنچائے گئے۔ کسٹمز حکام نے نوٹ کیا کہ جس کمپنی کی جانب سے یہ سپیئر پارٹس منگوائے گئے تھے وہ اس سے قبل فوڈ آئٹمز کی درآمد

کا کام کرتی تھی۔ ایسا پہلی بار ہوا تھا جب اس کمپنی نے فوڈ آئٹمز کی بجائے گاڑیوں کے سپیئر پارٹس منگوائے تھے۔ جس کے بعد شبہ گزرنے پران پارٹس والے بند کنٹینر کی خصوصی نگرانی شروع کی گئی۔ تاہم ڈیڑھ مہینہ گزر جانے کے بعد اس کنٹینر کو حاصل کرنے کے لیے متعلقہ کمپنی کی جانب سے کوئی نہ آیا۔50 ویں دِن کمپنی کا پاکستانی مالک خود

آیا اور کنٹینر لے جانا چاہا تو اسے بتایا گیا کہ یہ کنٹینر پچاس روز تک پورٹ پر ہی پڑا رہا ہے جس کی وجہ سے اسے اس پر جرمانے کی رقم ادا کرنا ہو گا۔ پاکستانی مالک واپس گیا اور جرمانے کی بتائی گئی رقم لے کے واپس لوٹا اور جرمانے کی رقم ادا کر دی۔کسٹمز نے پاکستانی

مالک کو کنٹینر لے جانے کے لیے ایک دو روز کے بعد کا وقت دیا۔ اگلی بار جب پاکستانی مالک آیا تو اس کے ساتھ دو اور ساتھی بھی موجود تے۔ جب کنٹینر کو کھول کر اس کی تلاشی لی گئی تو وہاں رکھے کچھ سپیئر پارٹس میں بھاری مقدار میں 72 کلو گرام منشیات برآمد ہوئی۔ جس کے بعد ان تینوں پاکستانیوں کو گرفتار کر لیا اور پولیس کو بھی اطلاع دے دی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں