اسلام آباد: حکومت پاکستان نے طارق باجوہ کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر رضا باقر کو اسٹیٹ بینک کا نیا گورنر مقرر کردیا۔
فنانس ڈویژن سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق رضا باقر کی تقرری اسٹیٹ بینک ایکٹ 1956 کے سیکشن 10 (3) کے تحت کی گئی ہے۔رضا باقر تین سال کی مدت کے لیے اس عہدے پر فرائض انجام دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے گورنر اسٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا تھا۔
طارق باجوہ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) وفد سے مذاکرات کے لیے اسلام آباد میں موجود تھے جب انہیں ان کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لیے کہا گیا۔
ان دونوں تبدیلیوں کو انتہائی غیر متوقع قرار دیا جارہا ہے کیونکہ چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان جمعہ کی رات وہ ملاقاتیں طے کر رہے تھے جو انہیں ہفتہ کے روز کرنی تھیں اور اسی دوران ان کی برطرفی کی خبر نیوز چینلز کی زینت بنی۔اسی طرح طارق باجوہ بھی آئی ایم ایف پروگرام کو حتمی شکل دینے سے قبل مذکرات کے آخری دور میں شرکت کررہے تھے۔
طارق باجوہ اور جہانزیب خان دونوں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس میں گریڈ 22 کے افسران ہیں حالانکہ اس سے قبل اس عہدے پر ریٹائرڈ افسران کو تعینات کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ ایف بی آر کو رواں مالی سال کے اختتام کے قریب اپنی تاریخ کے سب سے سنگین شارٹ فال کا سامنا ہے جو تقریباً 3 کھرب 50 ارب روپے سے زائد ہے۔