15

شارجہ کے حکمراں شیخ سلطان کے بیٹے کی لندن میں پراسرار موت


دبئی: شارجہ کے حکمراں شیخ سلطان بن محمد القاسمی کے دوسرے بیٹے پراسرار طور پر لندن میں انتقال کر گئے۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق شیخ خالد بن سلطان قاسمی کی عمر 39 برس تھی جو برطانوی دارالحکومت لندن میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پائے گئے۔

لندن پولیس کے بیان کے مطابق انہیں ایک رہائشی عمارت میں 30 سال سے بڑی عمر کے شخص کی اچانک موت کی اطلاع ملی تھی۔

شیخ خالد ’قاسمی‘ نامی فیشن برانڈ کے مالک اور کری ایٹیو ڈائریکٹر تھے اور انہوں نے اپنی پہلی کلیکشن 2008 میں متعارف کروائی تھی۔

مذکورہ برانڈ کی ویب سائٹ کے مطابق شیخ خالد متحدہ عرب امارات میں پیدا ہوئے تھے لیکن وہ لندن میں ہی پلے بڑھے اور لندن کی اعلیٰ درسگاہ سے آرکیٹیکچر اور فیشن ڈیزائن کی ڈگری حاصل کی تھی۔

ان کا جسد خاکی بدھ کے روز متحدہ عرب امارات لا کر سپرد خاک کردیا گیا اور ملک میں 3 روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا گیا۔

خیال رہے کہ ان کے بڑے بھائی شیخ محمد بن سلطان القاسمی کی 1999 میں نشہ آور ادویات زیادہ استعمال کرنے کے باعث موت ہوگئی تھی۔

اس سے قبل شارجہ کے حکمران کے بڑے بیٹے بھی برطانیہ کے علاقے سسیکس میں ایک 30 لاکھ پاؤنڈ مالیت کے عالیشان گھر کے ایک حصے میں مردہ پائے گئے تھے۔

پولیس ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرلیا اور مزید ٹیسٹ کے لیے اس کے نتائج کا انتظار ہے تاہم اب تک کوئی گرفتاری نہیں کی گئی۔

شیخ خالد بن سلطان قاسمی ایک معروف فیشن ڈیزائنر تھے اس کے ساتھ کہا جارہا ہے کہ وہ شارجہ کے ولی عہد بھی تھے۔

خیال رہے کے شارجہ ان 7 اماراتی ریاستوں میں شامل ہے جو مجموعی طور پر متحدہ عرب امارات تشکیل دیتے ہیں۔

لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ وہ اس ’غیر واضح‘ موت کی تفتیش کررہے ہیں تاہم انہوں نے زیر تفتیش افراد کے نام بتانے سے گریز کیا۔

علاوہ ازیں امارات کے صدر الشیخ خلیفہ بن زاید ال نہیان نے الشیخ خالد بن سلطان القاسمی کی امریکا میں سوموار کے روز اچانک موت کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں‌ نے 3 دن تک یو اے ای کا پرچم سرنگوں رکھنے اور شہزادے کے انتقال پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں