14

شور شرابہ پروپیگنڈہ نکلا،نیا نیب آرڈیننس کس طرح مخالفین کو فائدہ پہنچانے والا ہے؟

لاہور (ویب ڈیسک) حکومت کی طرف سے نیب میں کی گئی ترمیمی آرڈیننس سیاستدانوں اور افسر شاہی کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوا ہے، بڑے بڑے کرپشن کیسز نیب اور احتساب عدالتوں سے دیگر اداروں اور اور کورٹس کو منتقل ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق نیب آرڈیننس سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب، اپوزیشن لیڈر

اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ان کے بیٹے حمزہ شہباز، سینئر لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علیم خان، سبطیین خان سمیت متعدد افراد کو فائدہ حاصل ہو گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب کے آرڈیننس پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دستخط کر دیئے تھے جس کے بعد اسے وفاقی وزارت قانون کو بھیج دیا گیا تھا جس کا آج نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے سابق صدر آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم شاہد

خاقان عباسی، یوسف رضاگیلانی مستفید ہو سکیں گے۔ذرائع کے مطابق آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس بھی ترمیمی آرڈیننس کے باعث غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، احد خان چیمہ، وسیم اجمل سمیت اہم بیورو کریٹس بھی مستفید ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے نیب آرڈیننس سے متروکہ وقف املاک بورڈ انوسٹمنٹ کیس میں آصف ہاشمی کے بھی

مستفید ہونے کا امکان پیدا ہو گیا، آشیانہ اقبال، صاف پانی کرپشن کیس، پیراگون ریفرنس، پارک ویو سوسائٹی اور چنیوٹ کرپشن کیسز بھی منتقل ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ لاہور پارکنگ کمپنی، لاہور ویسٹ مینجمنٹ، راولپنڈی ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کے کیسز بھی منتقل ہونے کا امکان ہے، 56 کمپنیوں میں کرپشن کے کیسز بھی منتقل ہو

جائیں گے،ذرائع کے مطابق 2 ارب پان پتی کے کیسز سمیت 60 سے زائد ریفرنسز منتقل ہونے کا امکان ہے، کیسز نیب اور احتساب عدالتوں سے ایف آئی اے، کسٹمز، ایکسائز اور اینٹی سمگلنگ کورٹس کو منتقل ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں