وفاقی حکومت نے ملک بھر سے 6 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے . میڈیارپورٹس مطابق وزیراعظم عمران خان نے روزگار کی فراہمی کا ایک اوربڑا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت وفاقی حکومت ملک بھر کے 6 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرے گی .
وزیر اعظم عمران خان نے“وزیر اعظم گرین نگہبان”پروگرام کی منظوری دے دی ہے جس کا افتتاح وہ خود کریں گے، گرین نگہبان منصوبہ بیک وقت چاروں صوبوں میں شروع کیا جائے گا اور مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کو منصوبہ کی ذمہ داری سونپ دی.پروگرام کے تحت اس سال دسمبر تک 2 لاکھ نوکریاں فراہم کی جائیں گی، اور ان افراد سے جنگلات، نرسریز اور پارکس میں. گرین نگہبان کی خدمات لی جائیں گی.
جبکہ دوسری جانب ایک خبرکے مطابق اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 44 روپے 7 پیسے فی لٹر کمی کی سفارش کر دی، تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 44 روپے 7 پیسے فی لٹر کمی کی سفارش کر دی ہے. اوگرا نے ہائی سپیڈ ڈیزل پر 24 روپے 20 پیسے، پیٹرول پر 18 روپے 90 پیسے، مٹی کے تیل پر 6 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 3 روپے فی لٹر لیوی وصول کرنے کی تجویز دے دی ہے.اوگرا نے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 24 روپے 57 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 44 روپے 7 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 33 روپے 94 پیسے فی لٹر کمی کی تجویز دی ہے. اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 33 روپے 94 پیسے فی لٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے. یکم مئی سے پیٹرول کی قیمت 20 روپے 68 پیسے فی لٹر کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے.وزارت خزانہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی.
واضح رہے کہ حکومت پیٹرول پر فی لیٹر 35 روپے ٹیکس وصول کرتی ہے.ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیکسز کے حصول کے باعث مکمل فائدہ عوام تک نہیں پہنچایا جا سکتا.اوگرا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی سمری آج شام تک بھجوائی جائے گی.پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر ہوگا.پٹرول میں 27 روپے فی لیٹر کمی کی جاسکتی ہے لیکن اس وقت حکومت کو ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے.لاک ڈاؤن کی وجہ سے پورے ملک کی انڈسٹری بند پڑی ہے .ایسے میں پٹرولیم پراڈکٹ ہی حکومت کے پاس قومی خزانے کے لیے واحد ذریعہ ہے.لیکن اس کے باوجود حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے.لیکن عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتوں کے مطابق عوام کو فائدہ نہیں پہنچایا جا سکتا.لیکن پھر بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 44روپے تک کمی کی جاسکتی ہے.